Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

162 - 540
الشافع رحمہ اللہ یردہ لأن الکسر بتسلیطہ. ٣   قلنا التسلیط علی الکسر ف ملک المشتر لا ف ملکہ فصار کما ذا کان ثوبا فقطعہ ٤   ولو وجد البعض فاسدا وہو قلیل جاز البیع استحسانا لأنہ لا یخلو عن قلیل فاسد. والقلیل ما لا یخلو عنہ الجوز عادة کالواحد والاثنین ف المائة  ٥  ون کان الفاسد کثیرا لا یجوز ویرجع بکل الثمن لأنہ جمع بین المال وغیرہ فصار کالجمع بین الحر والعبد.(٨٨)قال ومن باع عبدا فباعہ المشتر ثم رد علیہ بعیب فن قبل 

ترجمہ  : ٣  ہم جواب دیتے ہیں کہ مشتری کے ملک میں  توڑنے پرمسلط کیانہ کہ بائع کے ملک میں تو ایسا ہوگیا کپڑا تھا مشتری نے اس کو کاٹ دیا ۔
تشریح  :  یہ حضرت امام شافعی  کو جواب ہے ، انہوں نے کہا تھا کہ بائع نے  مشتری کوتوڑنے پر مسلط کیا ہے ، تو اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ بائع کا مقصد یہ تھا کہ خود مشتری کی ملکیت میں توڑے ، اس لئے مشتری لے اور زیادہ سے زیادہ عیب کا نقصان وصول کرلے ، جیسے کپڑا ہو اور اس کو مشتری کاٹ دے بعد میں عیب کا پتہ چلے تو کپڑا واپس نہ کرے بلکہ اس کا نقصان وصول کرلے ۔اسی طرح یہاں اخروٹ کو توڑنے سے نقصان وصول کر لے ۔ 
ترجمہ  : ٤  اگر کچھ اخروٹ کو خراب پایا اور وہ بہت تھوڑا ہو تو استحسانا بیع جائز ہے اس لئے تھوڑے خراب ہونے سے خالی نہیں ہوتا ، اور تھوڑا یہ ہے کہ عادة سو میں سے ایک دو اخروٹ سے خالی نہ ہو۔ 
اصول  : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ بہت تھوڑا سا خراب ہو تو تاجروں کے یہاں یہ خراب نہیں سمجھا جاتا ہے اور یہ عیب نہیں ہے اور اس سے مبیع واپس نہیں کر سکتا ، کیونکہ یہ خرابی تو عادة ہوتی ہی ہے ، ہاں بہت زیادہ خراب ہو تو مبیع واپس کرنے کا حق ہوگا ۔
تشریح  : سو اخروٹ میں سے ایک دو خراب ہو تو یہ خراب نہیںسمجھا جائے گا ، کیونکہ اتنا تو سبزیات میں عادة خراب ہو ہی جاتا ہے ، اس لئے اس سے مبیع واپس کرنے حق نہیں ہوگا ۔
ترجمہ  : ٥  اور اگر خراب زیادہ ہو ں تو بیع جائز نہیں ہے اور پوری قیمت واپس لے گا ، اس لئے مال کے ساتھ غیر مال کو جمعکیا تو ایسا ہوگیا کہ آزاد اور اپنے غلام کو جمع کیا ہو ۔ 
تشریح  : اگر اخروٹ بہت زیادہ خراب نکلا تو پاری بیع باطل ہوگئی ، کیونکہ جو اچھا ہے وہ مال ہے ، اور خراب ہے وہ مال نہیں ہے، تو گویا کہ مال اور غیر مال کو جمع کیا ، تو جس طرح غلام اور آزاد کو جمع کرے تو پوری بیع فاسد ہوجاتی ہے اسی طرح یہاں پوری بیع فاسد ہوگی اور مشتری مبیع دیکر پوری قیمت وصول کرے گا ۔ 
ترجمہ  :(٨٨)کسی نے غلام بیچا ۔پھر اس غلام کو مشتری نے دوسرے کے پاس بیچ دیا ۔پھر عیب کے ماتحت غلام مشتری پر 

Flag Counter