Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

160 - 540
الطعام ثم علم بالعیب فکذا الجواب عند أب حنیفة رحمہ اللہ لأن الطعام کشیء واحد فصار کبیع البعض وعندہما أنہ یرجع بنقصان العیب ف الکل  ١٠  وعنہما أنہ یرد ما بق لأنہ لا یضرہ التبعیض.  (٨٦)قال ومن اشتری بیضا أو بطیخا أو قثاء أو خیارا أو جوزا فکسرہ فوجدہ فاسدا فن لم ینتفع بہ رجع بالثمن کلہ ١   لأنہ لیس بمال فکان البیع باطلا  ٢  ولا یعتبر ف الجوز 

ترجمہ  : ٩  پس اگر بعض کھانا کھایا پھر عیب کا پتہ چلا تو ایسے ہی جواب ہے ]نقصان کا رجوع نہیں کرے گا [ امام ابو حنیفہ  کے نزدیک اس لئے کہ سب کھانا ایک ہی چیز ہے ، تو ایسا ہوا کہ بعض مبیع کو بیچ دے ]تو رجوع بالنقصان نہیں کرے گا [
تشریح  : سب کھانا کھایا ہو یا بعض کھانا کھایا ہو ہر حال میں رجوع بالنقصان نہیں کر سکتا ہے ، کیونکہ پورا کھانا ایک ہی ہے اس لئے کچھ بھی کھانا کھایا ہو تو نقصان کا رجوع نہیں کر سکتا، اور نہ بعض کو واپس کر سکتا ہے ۔
وجہ  : پورا کھانا ایک ہی چیز ہے اس لئے بعض کو کھایا تو گویا کہ بعض مبیع کو بیچ دیا ، اور بعض مبیع کو بھی بیچے گا تو نقصان وصول کرنے کا حق نہیں ہوگا اس لئے یہاں بھی نقصان وصول کرنے کا حق نہیں ہوگا۔
ترجمہ : ١٠   صاحبین  کی دو روایتیں ہیں ]١[ ایک یہ کہ پورے کھانے کے عیب کا نقصان وصول کرے گا اور کھانا واپس نہیں دے گا ۔ ]٢[ دوسری صورت یہ ہے کہ جتنا کھانا بچا ہے وہ واپس کردے ] اور جتنا کھایا ہے اس کا نقصان وصول کرے [ اس لئے کھانے کاٹکڑا ہونا نقصان نہیں دیتا ۔
تشریح  :  صاحبین  کی ایک روایت یہ ہے کہ آدھا کھا چکا ہے اس لئے اس میں نیا عیب پیدا ہو گیا ہے اس لئے پورے کھانے میں جو عیب تھا بائع سے وہ عیب وصول کرلے ، کیونکہ  بعض کو کھایا تو کھانے کا ٹکڑا ہوگیا تو یہ نیا عیب پیدا ہوگیا ہے اس لئے اس کے ساتھ واپس نہیں کر سکتا البتہ نقصان ہوا ہے اس لئے وہ وصول کرے گا ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ  کچھ کھانا کھایا ہے تو یہ ٹکڑا ہوا ، لیکن کھانے میں ٹکڑا ہونا کوئی نقصان دہ بات نہیں ہے اس لئے گویا کہ کوئی نیا عیب پیدا نہیں ہوا اس لئے جتنا کھا چکا ہے اس کا نقصان وصول کرے گا ، اور جتنا باقی ہے اس کو بائع کی طرف واپس کرے گا۔ نوٹ : ہو سکتا ہے کہ صاحبین کے زمانے میں آدھا کھانا کھانا عیب نہ ہو ، ورنہ ہوٹل میں کچھ کھانا کھانے کے بعد واپس نہیں لیتا ۔
ترجمہ  : ( ٨٦) کسی نے انڈا ، یا خربوزہ ، یا ککڑی ، یا کھیرا ، اخروٹ  خریدا اور اس کو توڑا تو خراب پایا ، تو اگر اس سے نفع نہیں اٹھا سکتے تو پوری قیمت واپس لے گا ۔
ترجمہ  : ١    اس لئے کہ مال نہیں ہوا ، تو بیع باطل ہوگئی ۔
اصول  : مبیع قابل استفادہ نہ ہوتو وہ مبیع ہی نہیں ہے اس لئے پوری قیمت وصول کرے گا۔

Flag Counter