Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

159 - 540
فأشبہ العتاق.  ٧  ولہ أنہ تعذر الرد بفعل مضمون منہ ف المبیع فأشبہ البیع والقتل ٨   ولا معتبر بکونہ مقصودا ألا یری أن البیع مما یقصد بالشراء ثم ہو یمنع الرجوع  ٩  فن أکل بعض 

تشریح  : مشتری نے کھانا خریدا اور کھا لیا اس کے بعد عیب کا پتہ چلا ، یا کپڑا تھا اور اس کو پہن کر پھاڑ ڈالا اس کے بعد عیب کا پتہ چلا تو صاحبین  کے نزدیک نقصان وصول کرے گا ، اور امام ابو حنیفہ  کے نزدیک وصول نہیں کرے گا ۔
ترجمہ  : ٦   صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ خریدنے کا جو مقصد تھا وہی کیا ، اور اس وہی عادت جاری ہے ، اس لئے یہ آزاد کرنے کے مشابہ ہوگیا ۔
تشریح  : صاحبین  کی دلیل عقلی یہ ہے کہ جس چیز کا جو مقصد ہے وہی کیا ہو یا جس طرح لوگ عادةّ کرتے ہوں وہی کیا ہو تویہ بھی انہاء ملک ہے ، اور اس سے اس عیب سے راضی نہیں سمجھا جائے گا ، چنانچہ کھانے کا مقصد ہے کھا لینا کپڑے کا مقصد ہے پہن لینا اورمشتری نے وہی کیا تو انہاء ملک ہوگیا ، اور آزاد کرنے کی طرح ہوگیا اس لئے نقصان وصول کرنے کا حق ہوگا ۔  
ترجمہ  : ٧  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ مشتری کے ضمان والے فعل سے مبیع واپس کرنا متعذر ہوا ہے ، اس لئے یہ بیچنے اور غلام کو قتل کرنے کی طرح ہوگیا ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ مشتری نے ایسا کام کیا ہے جسکا ضمان ہے ، مثلا کھانا کھایا ہے اس کا ضمان ہے ، کپڑا پہنا ہے اس کی قیمت ہے ، اور اس کام کی وجہ سے بائع کی طرف مبیع کا واپس ہونا نا ممکن ہوا اس لئے ، جس طرح کھانا بیچ دیتا یا غلام قتل کر دیتا تو نقصان وصول کر نے کا حق نہیں ہوتا ، اسی طرح یہاں بھی نقصان وصول کرنے کا حق نہیں ہوگا 
 لغت : فعل مضمون منہ : ایسا کام کرے جسکی کوئی نہ کوئی قیمت دینی پڑے ،جیسے کھاناکھا لے تو مشتری کو اس کی قیمت دینی ہوتی ہے ، کپڑا پہن لے تومشتری کو اس کی قیمت دینی ہوتی ہے ، اسکو٫ فعل مضمون منہ ، کہتے ہیں ۔  یعتاد فعلہ : ایسا کرنے کی لوگوں کو عادت ہو ، جیسے کھانے کو کھا لینے کی عادت ہے ، کپڑے کو پہن لینے کی عادت ہے ، مروج کام ۔
ترجمہ  : ٨  مقصود ہونے کا اعتبار نہیں ہے ، کیا نہیں دیکھتے ہیں  کہ خریدنے کا مقصد بیچنا ہوتا ہے ، پھر بیچنے سے رجوع ممتنع ہوجاتا ہے ۔ 
تشریح  : یہ امام ابو حنیفہ  کی جانب سے امام ابو یوسف  کو جواب ہے ۔ انہوں نے فرمایا تھا کہ کھانا کھانا مقصد ہے اور وہ کر لیا تو رجوع بالنقصان کرنے کا حق ہوگا ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ مقصد ہونے کا اعتبار نہیں ہے ، کیونکہ کسی چیز کے خریدنے کا مقصد بیچنا اور تجارت کرنا ہوتا ہے ، پس اگر مشتری نے بیچ دیا اور بعد میںعیب کا پتہ چلا توآپ کے نزدیک بھی  نقصان کا رجوع کرنا ممنوع ہے  اس لئے مقصود کوئی چیز نہیں ہے ۔ 

Flag Counter