Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

157 - 540
للملک ون کان بعوض. (٨٥)فن قتل المشتر العبد أو کان طعاما فأکلہ لم یرجع بشیء عند أب حنیفة رحمہ اللہ ١   أما القتل فالمذکور ظاہر الروایة ٢   وعن أب یوسف رحمہ اللہ أنہ 

کے پاس چپک کر رہ گئی ہے اس لئے اس کو بائع سے نقصان وصول کرنے کا حق ہوگا ۔ 
ترجمہ  :(٨٥) پس اگر مشتری نے غلام کو قتل کر دیا یا کھانا تھا تو اس کو کھا لیا پھر اس کے عیب پر مطلع ہوا تو امام ابو حنیفہ کے قول میں بائع پر کچھ بھی رجوع نہیں کرے گا۔
ترجمہ  : ١  بہر حال قتل تو یہ ظاہر روایت ہے کہ ]رجوع بالنقصان نہیں کرے گا [
تشریح  : اس متن میں دو مسئلے ہیں ]١[ ایک ہے کہ غلام کو قتل کردیا ، اور دوسرا مسئلہ ہے کہ کھانا تھا اس کو مشتری نے کھا لیا اس کے بعد عیب کا پتہ چلا تو امام ابو حنیفہ  کی رائے ہے کہ مشتری نقصان وصول نہیں کرے گا ۔
وجہ  :  قتل کے سلسلے میں امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ قتل کرنے کی ترغیب شریعت میں نہیں ہے ، اور یہ اس کا اپنا فعل ہے جسکی وجہ سے مبیع بائع کی طرف واپس نہیں ہو سکتا ، اور قاعدہ گزرا کہ بائع کے فعل سے مبیع بائع کی طرف واپس ہونا نا ممکن ہو تو مشتری کو نقصان  وصول کرنے کا حق نہیں ہوگا ، کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اس عیب سے راضی ہو، یہی جواب کھانا کھانے کے سلسلے میں ہے کہ اس کے فعل سے مبیع بائع کی طرف واپس ہونا نا ممکن ہوا ، اس لئے نقصان وصول کرنے کا حق نہیں دیا جائے گا ۔    
ترجمہ  : ٢   امام ابو یوسف  سے روایت ہے کہ مشتری نقصان کا رجوع کرے گا ، اس لئے کہ آقا اپنے غلام کو قتل کر دے تو اس سے دنیوی حکم متعلق نہیں ہوتا تو اپنی موت سے مرنے کی طرح ہوگیا اس لئے انہاء ملک ہوا ۔ 
تشریح :  امام ابو یوسف   فرماتے ہیں کہ مشتری کو نقصان وصول کرنے کا حق ہوگا ، 
وجہ  :(١)  اس کی وجہ یہ فرماتے ہیں کہ آقا اپنے غلام کو قتل کردے تو اس کی وجہ سے آقاپر نہ ضمان لازم آتا ہے اور نہ کفارہ دینا پڑتا ہے ، اس لئے اس پر دنیوی احکام لاگو نہیں ہوتے تو ایسا ہوگیا کہ غلام خود بخود مر گیا ، اور انہاء ملک ہوگیا ، یعنی مشتری کے ساتھ ملکیت چپک کر رہ گئی ، اور خود بخود مرنے میں اور انہاء ملک ہونے سے مشتری کونقصان وصول کرنے کا حق ہوتا ہے، اس لئے اس کو نقصان وصول کرنے کا حق ہوگا ۔ (٢) عن علی بن حسین عن علی کان یقول فی الجاریة یقع علیھا المشتری ثم یجد بھا عیبا قال ھی من مال المشتری ، و یرد البائع ما بین الصحة و الداء ۔(  مصنف  عبد الرزاق ،باب الذی یشتری الامة فیقع  علیھا او الثوب  فیلبسہ او یجد بہ عیبا ۔ الخ ، ج ثامن ، ص ١١٨، نمبر ١٤٧٦٤)  اس قول صحابی میں ہے کہ باندی سے وطی کر لیا تو نقصان وصول کرے گا ۔  اسی پر  قیاس کرکے قتل کر دیا تو نقصان وصول کرے گا ۔  
لغت  : حتف انفہ :  حتف : موت ، حتف انفہ : اپنی موت سے مرے ۔ 

Flag Counter