Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

154 - 540
والامتناع حکم لا بفعلہ  ٢  وأما العتاق فالقیاس فیہ أن لا یرجع لأن الامتناع بفعلہ فصار 

وجہ  :  (١) غلام مشتری کے پاس مر گیا تو اس میں مشتری کا کوئی فعل نہیں ہے کہ عیب سے راضی ہونا سمجھا جائے ، اور نہ اس کی کوئی غلطی ہے اس لئے نقصان وصول کرے گا۔ (٢)  اس قول تابعی میں ہے ۔  عن الزھری فی العھدة بعد الموت قال ینقص عنہ بقدر العیب۔ (مصنف عبدالرزاق ، باب العھدة بعد الموت والعتق ،ج ثامن، ص١٢٧، نمبر١٤٨٠٣) اسقول تابعی  میں ہے کہ مرنے کے بعد عیب کی مقدار نقصان کا رجوع کرے گا۔ (٣)آزاد ہونا انسان کا انسانی حق ہے اس لئے مولی نے آزاد کیا تو اس کو اس کا انسانی حق دیا تو جو ہونا چاہئے وہی کیا تو آزاد کرنا غلام کے خود بخود مرنے کی طرح ہو گیا اس لئے اس صورت میں بھی نقصان وصول کرے گا (٤)  قول تابعی میں اس کا ثبوت ہے  عن الشعبی ان رجلا ابتاع عبدا فاعتقہ ووجد بہ عیبا فقال یرد علی صاحبہ فضل ما بینھما ویجعل ما رد علیہ فی رقاب لانہ قد کان وجھہ (مصنف عبد الرزاق ، باب العھدة بعد الموت والعتق، ج ثامن، ص١٢٧، نمبر١٤٨٠٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ آزاد کرنے کے بعد عیب کا پتہ چلا تو نقصان وصول کرے گا۔  
اصول  : ایسا کام کیا جو شرعی اور فطری اعتبار سے کر ہی لینا چاہئے تو اس سے نقصان وصول کرے گا۔
ترجمہ  :  ١ بہر حال موت تو اس لئے کہ ملک اس سے پوری ہوجاتی ہے ، اور رکنا حکمی ہے مشتری کے فعل سے نہیں ہے ۔ 
لغت :   اس مسئلے میں پانچ محاور ے استعمال کئے گئے  ہیں جو ذرا مشکل ہیں ، جن کا جاننا ضروری ہے۔
 ]١[ … الملک ینتھی بہ : اس کا لفظی ترجمہ ہے ، ملک وہاں جا کر ختم ہوگئی ۔وہاں جا کر چپک گئی ۔ مطلب یہ ہے کہ غلام کی موت کی وجہ سے اب مشتری سے وہ غلام کسی کی طرف منتقل نہیں ہو سکتا ، اور بائع کی طرف بھی منتقل نہیں ہوسکتا ، اور یہ چونکہ آسمانی حادثے کی وجہ سے ہے اس لئے اس میں مشتری کی کوئی غلطی نہیں ہے ، اور نہ اس سے عیب سے راضی سمجھا جائے گا۔ اس لئے مشتری کو عیب کے نقصان وصول کرنے کا حق ہوگا۔
]٢[… انہاء للملک :  کا لفظی ترجمہ ہے ملک وہاں جا کر ختم ہوگئی ، یا وہاں جا کر چپک گئی ، اب وہاں سے منتقل نہیں ہو سکتی ۔ مطلب یہ ہے کہ  شریعت نے غلام آزاد کرنے کی بہت ترغیب دی ہے ، اب آزاد کرنے کی وجہ سے ملک مشتری کے ساتھ چپک گئی اور وہاں جا کر ختم ہوگئی ، اب وہاں سے منتقل نہیں ہو سکتی ، لیکن چونکہ شریعت کی تترغیب سے ہے ، اور انسان کا فطری تقاضا ہے اس لئے اس میں مشتری کی غلطی نہیں سمجھی جائے گی ، اور نہ اس سے عیب سے راضی سمجھا جائے گا اس لئے مشتری کو نقصان وصول کرنے کا حق ہوگا ۔چاہے غلام کو بغیر مال کے آزاد کرے ، یا مال کے بدلے میں آزاد کرے۔
]٣[… تیسرا لفظ ہے حکمی، اس کا لفظی ترجمہ ہے ، حکم سے ، مطلب یہ ہے کہ اللہ کے حکم سے غلام مر گیا اور بائع کی طرف واپس 

Flag Counter