Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

151 - 540
بالنقصان(٨٢) فن قطع الثوب وخاطہ أو صبغہ أحمر أو لت السویق بسمن ثم اطلع علی عیب رجع بنقصانہ ١  لامتناع الرد بسبب الزیادة ٢   لأنہ لا وجہ لی الفسخ ف الأصل بدونہا لأنہا لا تنفک عنہ ولا وجہ لیہ معہا لأن الزیادة لیست بمبیعة فامتنع أصلا(٨٣) ولیس للبائع أن یأخذہ 

صرف رجوع بالنقصان کرے گا ۔
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ واپس لوٹانا ممتنع ہوا ہے زیادتی کی بنا پر ۔
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مشتری کے پاس جانے کے بعد مبیع میں ایسی زیادتی ہو گئی کہ مبیع سے الگ نہیں ہو سکتی۔اب اگر مبیع کو واپس کرتے ہیں تو زیادتی کے ساتھ واپس ہوتی ہے ۔اس صورت میں سود کا شائبہ ہے کہ بائع نے سود لیا۔اس لئے یہی ایک صورت ہے کہ صحیح اور عیب دار مبیع میں جو فرق ہے وہ وصول کرے۔ 
تشریح  :صورت مسئلہ یہ ہے کہ کپڑا کاٹ کر اس کو سی دیا ، یا اس کو سرخ رنگ میں رنگ دیا تو  اضافہ ہے ، یا ستو خریدا تھا اس میں گھی ملا دیا ، پھر عیب پر مطلع ہوا تو صرف نقصان واپس لے گا ، بائع مبیع واپس لینا چاہے تو نہیں لے سکتا ، کیونکہ زیادتی کی وجہ سے ربوا اور سود ہوگا۔  
وجہ:  (١) قول صحابی میں ہے ۔  عن علی فی رجل اشتری جاریة فوطئھا فوجد بھا عیبا قال لزمتہ ویرد البائع ما بین الصحة والداء وان لم یکن وطئھا ردھا ۔ (سنن للبیھقی ، باب ماجاء فیمن اشتری جاریة فاصابھا ثم وجدبھا عیبا، ج خامس، ص ٥٢٦، نمبر١٠٧٤٥  مصنف عبد الرزاق ، باب الذی یشتری الامة فیقع علیھا ،ج ثامن ،ص١١٨ ، نمبر١٤٧٦٣)اس اثر میں باندی سے وطی کرنے کے بعد عیب کا پتہ چلا تو باندی کو واپس نہیں کر سکتا بلکہ نقصان واپس لینے کا حکم دیا  
اصول:  مبیع میں زیادتی ہو جائے پھر عیب دیکھے تو رجوع بالنقصان کرے گا کیونکہ واپس کرنے سے ربوا ہوگا۔
لغت  : خاط : سیا ۔ صبغ : رنگا۔لت ّ: لت پت کر دیا ، ملا دیا ۔ سمن : گھی ۔
 ترجمہ  : ٢  کیونکہ بنیاد سے فسخ کرنے کی کوئی صورت نہیں ہے بغیر اضافے کے ، اس لئے کہ اضافہ مبیع سے جدا نہیں ہو سکتا ہے ، اور اضافہ کے ساتھ مبیع واپس کرنے کی کوئی صورت نہیں ہے ، کیونکہ اضافہ مبیع نہیں ہے ، اس لئے واپس کرنا ممتنع ہوگیا ۔   
 تشریح  : یہ دلیل عقلی ہے ۔  یہاں جو چیز اضافہ ہوئی ہے وہ مبیع کے ساتھ چپکی ہوئی ہے ، اس لئے بغیر اضافے کے مبیع واپس کرنا چاہے تو نہیں کر سکتا ، اس لئے کہ وہ جدا نہیں ہو سکتی ۔اور اضافے کے ساتھ واپس کرنا چاہے تو نہیں کر سکتا ، کیونکہ وہ مبیع نہیں ہے ، اور سود کا بھی خطرہ ہے اسلئے یہی صورت ہے کہ مشتری عیب کا نقصان واپس لے ۔
ترجمہ  :  ( ٨٣) اور بائع کے لئے جائز نہیں ہے کہ مبیع کو لے لے۔ 

Flag Counter