Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

142 - 540
العقد  ٢    ولأنہ لم یرض بزوالہ عن ملکہ بأقل من المسمی فیتضرر بہ  ٣    ودفع الضرر عن المشتر ممکن بالرد بدون تضررہ   ٤    والمراد عیب کان عند البائع ولم یرہ المشتر عند 

ترجمہ  :  ١  محض عقد کی وجہ سے اوصاف کے مقابلے میں کوئی قیمت نہیں ہوتی ۔
تشریح  :   عیب کی وجہ سے جو کمی آئی ہے اس کے بدلے میں قیمت کم کر کے لے یہ حق نہیں ہے ، کیونکہ وصف کی کمی زیادتی سے قیمت کی کمی زیادتی ہوتی ہے ،لیکن صفت کے بدلے مستقل کوئی رقم نہیں ہوتی ، اس لئے کم کرکے نہیں لے سکتا ، ہاں بائع خود قیمت کم کر دے ، تو یہ الگ معاملہ ہوگا ، جس کا اختیار بائع کو ہے ۔
وجہ  :(١)اس اثر سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ پوری مبیع واپس کرے گا۔ عن الشعبی فی رجل اشتری رقیقا جملة فوجد ببعضھم عیبا قال یردھم جمیعا او یأخذھم جمیعا  (مصنف عبد الرزاق ، باب الرجل یشتری البیع جملة فیجد فی بعضہ عیبا ،ج ثامن، ص ١٢١، نمبر ١٤٧٧٨) اس اثر میں ہے کہ پوری مبیع واپس کرے یا پوری مبیع رکھ لے۔
لغت  : لان الاوصاف لا یقابلھا شیء من الثمن فی مجرد العقد: فی مجرد العقد : کہہ کر یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ صرف عقد کرنے سے صفت کی الگ سے قیمت نہیں ہوگی ، لیکن اگر بیع کرتے وقت صفت کی مستقل لگا دی جائے تو اس کے مقابلے میں قیمت ہوتی ہے ۔
ترجمہ  :  ٢  اور اس لئے کہ جتنا متعین ہوا ہے اس سے کم پر اپنے ملک سے زائل ہونے سے بائع راضی نہیں ہوگا ، تاکہ اس سکو نقصان نہ ہوجائے ] اس لئے قیمت کم نہیں ہوگی [ 
تشریح  :  یہ دوسری دلیل عقلی ہے کہ مبیع کی جو قیمت متعین ہوئی اس سے کم پر بائع راضی نہیں ہوگا ، اس لئے قیمت کرنے سے اس کو نقصان ہوگا ، اس لئے قیمت کم نہیں کر سکتے ۔ 
ترجمہ : ٣  اور مشتری سے نقصان دفع کرنا ممکن ہے مبیع واپس کرکے ، بغیر بائع کو نقصان دئے ۔
تشریح  :  عیب کی وجہ سے مشتری کو نقصان ہوا اس کا دفعیہ اس طرح ممکن ہے کہ اس کو مبیع واپس کرنے کا حق دیا جائے ، اور اس سے بائع کو بھی کوئی نقصان نہیں ہوگا ، کیونکہ اس کو اگر چہ قیمت نہیں ملی ،لیکن مبیع تو سالم مل گئی ۔
ترجمہ  :  ٤  اور عیب سے وہ عیب مراد ہے جو بائع کے پاس سے آیا ہو ، اور مشتری نے بیع کرتے وقت بھی نہ دیکھا ہو اور اس پر قبضہ کرتے وقت بھی نہ دیکھا ، کیونکہ اس وقت دیکھے گا تو عیب سے رضامندی ہوجائے گی ۔ 
تشریح  : یہاں عیب سے مراد یہ ہے کہ بائع کے پاس سے عیب آیا ہو ،  مشتری کے پاس آکر پیدا نہ ہوا ۔ اور اس عیب کو بیع کے وقت بھی مشتری نے نہ دیکھا ہو اور قبضہ کے وقت بھی نہ دیکھا  ہو ، کیونکہ بیع کے وقت یا قبضہ کے وقت  دیکھتے ہوئے قبضہ 

Flag Counter