Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

141 - 540
(٦٩) وذا اطلع المشتر علی عیب ف المبیع فہو بالخیار ن شاء أخذہ بجمیع الثمن ون شاء ردہ   ١    لأن مطلق العقد یقتض وصف السلامة فعند فوتہ یتخیر ک لا یتضرر بلزوم ما لا یرضی بہ (٧٠)ولیس لہ أن یمسکہ ویأخذ النقصان   ١   لأن الأوصاف لا یقابلہا شیء من الثمن ف مجرد 

دار قطنی ،باب کتاب البیوع ، ج ثالث ، ص ٦٤، نمبر ٣٠٦٠) اس حدیث میں ہے کہ کسی کو نقصان نہ ہو ۔
اصول : بائع یا مشتری پر ظلم نہ ہو اسی اصول پر باب خیار العیب کے تمام مسائل لکھے گئے ہیں ، چاہے بعض  مسئلے کے تحت باضابطہ حدیث نہیں ہے ۔
ترجمہ  : (٦٩)اگر مشتری مبیع میں عیب پر مطلع ہو گیا تو اس کو اختیار ہے اگر چاہے تو پورے ثمن سے اس کو لے اور اگر چاہے تو مبیع کو واپس کردے۔
 تشریح : مشتری نے مبیع پر قبضہ کیا یہ سمجھ کر کہ اس میں عیب نہیں ہے بعد میں عیب کا پتہ چلا تو اس کے لئے خیار عیب کے ماتحت یہ اختیار ہے کہ پوری مبیع واپس کردے۔لیکن یہ نہیں ہوگا کہ مبیع رکھ لے اور عیب کا جو نقصان ہے وہ نقصان بائع سے واپس لے لے۔واپس اس وقت کر سکتا ہے جب خریدتے وقت اس عیب کو دیکھا نہ ہو اور اس عیب پر راضی نہ ہوا ہو۔دوسری شرط یہ ہے کہ ایسا عیب ہو جس کو تجار عیب کہتے ہیں تب عیب کے ماتحت مبیع واپس کر سکتا ہے۔  
وجہ:  (١) مبیع واپس کرنے کی وجہ یہ ہے کہ مشتری کا حق ضائع ہوا اس لئے مبیع واپس کرکے اپنا پورا حق وصول کرے گا (٢) اوپر حدیث میں تھا کہ عیب کے ماتحت صحابی نے غلام واپس کیا جس سے پتہ چلا کہ عیب کے ماتحت مبیع واپس کر سکتا ہے ۔ عن عائشة ان رجلا ابتاع غلاما فاقام عندہ ماشاء اللہ ان یقیم ثم وجد بہ عیبا فخاصمہ الی النبی ۖ فردہ علیہ۔(ابو داؤد شریف، باب فیمن اشتری عبدا فاستعملہ ثم وجد بہ عیبا  ،ص٣٥١٠، نمبر ٣٥١٠ ابن ماجہ شریف، باب الخراج بالضمان، ص ٣٢١ نمبر ٢٢٤٣ سنن للبیھقی ، باب المشتری یجد بما اشتراہ عیبا وقد استعملہ زمانا ،ج خامس،، ص ٥٢٦، نمبر١٠٧٤٢)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عیب کے ماتحت مبیع واپس کر سکتا ہے 
ترجمہ  : ١  اس لئے کہ مطلق عقد سالم وصف کا تقاضا کرتا ہے ، اس لئے کہ اس کے فوت ہوتے وقت اختیار دیا جائے گا تاکہ جس چیز سے راضی نہ ہو اس کا نقصان لازم نہ آجائے ۔ 
تشریح  :  یہ دلیل عقلی ہے ، کہ عقد کیا ہے تو مشتری کو عیب سے سالم مبیع چاہئے ، اس لئے کہ عیب سے سالم مبیع نہیں ہے تو اس کو مبیع واپس کرنے کا اختیار ہوگا ۔ 
ترجمہ  :(٧٠)لیکن مشتری کے لئے جائز نہیں ہے کہ مبیع کو روک لے اور نقصان لے ۔

Flag Counter