Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

137 - 540
لم تقع معلمة بأوصافہ فکأنہ لم یرہ   ٢  ون اختلفا ف التغیر فالقول للبائع لأن التغیر حادث وسبب اللزوم ظاہر لا ذا بعدت المدة علی ما قالوا لأن الظاہر شاہد للمشتر  ٣   بخلاف ما ذا اختلفا ف الرؤیة لأنہا أمر حادث والمشتر ینکرہ فیکون القول قولہ.(٦٨)قال ومن اشتری عدل زط ولم یرہ فباع منہ ثوبا أو وہبہ وسلمہ لم یرد شیئا منہا لا من عیب وکذلک 

ترجمہ  :  ١  اس لئے کہ پہلی رویت اوصاف سے با خبر کرنے کے لئے نہیں ہے  تو گویا ک کہ مبیع کو دیکھا نہیں ہے ۔
تشریح  : اگر مبیع کی حالت بدل گئی ہے تو مشتری کو خیار رویت ہوگا ، کیونکہ بدلنے کی وجہ سے پہلی رویت مبیع کے اوصاف کو بتلانے کے لئے کافی نہیں ہے ۔
ترجمہ  : ٢  اور اگر حالت بدلنے میں اختلاف ہوگیا تو بائع کے قول کا اعتبار ہوگا اس لئے کہ بدلنا نئی چیز ہے ، اور بیع کے لازم ہونے کا سبب ظاہر ہے ، مگر یہ کہ مدت لمبی ہو گئی ہو جیسا کہ لوگوں نے کہا اس لئے کہ ظاہر حال مشتری کے لئے موافق ہے ۔
تشریح  :  مبیع پچھلی حالت پر ہے یا نہیں اس بارے میں اختلاف ہوگیا  اور مشتری کے پاس کوئی گواہی نہیں ہے تو بائع کی بات مانی جائے گی ۔ 
وجہ  : اس کی دلیل عقلی یہ ہے کہ بیع کرنے کی وجہ سے مبیع مشتری کے لئے لازم ہوگئی ، اس لئے کہ ظاہری حالت یہ ہے کہ مبیع میں تغیر نہیں ہوا ہے کیونکہ یہ نئی چیز ہے اور بیع نا فذ ہے ، اور اس کو ختم کرنے کے لئے مشتری کے پاس کوئی گواہی نہیں ہے اس لئے بائع کی بات مان لی جائے گی ۔ ہاں مدت اتنی لمبی ہو چکی ہے اتنے فاصلے میں اس مبیع میں تغیر واقع ہونا ضروری ہے ، تو چونکہ اب ظاہری حالت مشتری کے موافق ہے اس لئے اب مشتری کی بات مانی جائے گی ۔  
ترجمہ  : ٣  بخلاف جبکہ خود رویت ہی میں اختلاف ہوگیا ہو ]تو مشتری کی بات مانی جائے گی ، کیونکہ دیکھنا نئی چیز ہے اور مشتری اس کا انکار کرتا ہے ، اس لئے مشتری کے قول کا اعتبار کیا جائے گا ۔
تشریح  : خود دیکھنے میں اختلاف ہو گیا ،بائع کہتا ہے کہ آپ نے مبیع کو دیکھا ہے ، اور مشتری کہتا ہے کہ نہیں دیکھا تو مشتری کی بات مانی جائے گی ۔ 
وجہ  :  اس کی وجہ یہ ہے کہ دیکھنا نئی بات ہے اور بائع دعوی کرتا ہے آپ نے دیکھا ہے اور مشتری اس کا انکار کرتا ہے اور بائع کے پاس کوئی گواہی نہیں ہے اس لئے قسم کے ساتھ منکر کی بات مانی جائے گی۔
ترجمہ  :  ( ٦٨) کسی نے زطی تھانوں گٹھری خریدی اور اس کو دیکھا نہیں اور اس سے ایک کپڑا بیچ دیا ، یا اس کو ہبہ کردیا اور سپرد بھی کر دیا تو اس میں سے کچھ واپس نہیں کر سکتا مگر عیب سے ۔ 

Flag Counter