Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

135 - 540
الآخر جاز لہ أن یردہما  ١   لأن رؤیة أحدہما لا تکون رؤیة الآخر للتفاوت ف الثیاب فبق الخیار فیما لم یرہ ثم لا یردہ وحدہ بل یردہما ک لا یکون تفریقا للصفقة قبل التمام   ٢  وہذا لأن الصفقة لا تتم مع خیار الرؤیة قبل القبض وبعدہ ولہذا یتمکن من الرد بغیر قضاء ولا رضا 

فی بعضہ عیبا، ج ثامن، ص ١٢١، نمبر ١٤٧٧٨)اس اثر میں ہے کہ تمام مبیع لے یا تمام چھوڑ دے۔(٣) ایک بات یہ بھی ہے کہ ایک کپڑے کو رکھے گا اور دوسرے کو واپس کرے گا تو ایک بیع میں دو بیع کرنا ہوا اور حدیث میں اس سے منع فرمایا ہے ۔حدیث یہ ہے ۔  عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ من باع بیعتین فی بیعة فلہ اوکسھما او الربا ۔(ابو داؤد ، باب فیمن باع بیعتین فی بیعة ، ص٥٠٠، نمبر ٣٤٦١ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی النھی عن بیعتین فی بیعة، ص٢٩٩ ،نمبر ١٢٣١) اس میں ایک بیع میںدو بیوع گھسانے سے منع کیا ہے   
ترجمہ  :  ١  اس لئے کہ ایک کپڑے کی رویت دوسرے کپڑے کے لئے نہیں ہوگی کپڑے میں تفاوت ہونے کی وجہ سے، اس لئے جب تک دوسرے کپڑے کو نہ دیکھے خیار رویت باقی رہے گا ۔ پھر پہلے کپڑے کو اکیلے واپس نہیں کر سکتا ، بلکہ دونوں کو واپس کرے گا تاکہ عقد پورا ہونے سے پہلے تفریق صفقہ نہ ہو جائے ۔ 
تشریح  : ایک کپڑے کو دیکھا ہے اور دوسرے کپڑے کو دیکھا نہیں ہے ، اور دونوں میں فرق ہے اس لئے ایک کپڑے کو دیکھنا دوسرے کپڑے کے لئے دیکھنا نہیں ہے ، اس لئے  جب تک دوسرے کپڑے  کو نہ دیکھے اس میں خیار رویت رہے گا ، اب اس کو دیکھنے کے بعد اس اکیلے کو واپس نہیں کر سکتا بلکہ دونوں کو واپس کرے ، یا دونوں کو رکھ لے ، تاکہ عقد پورا ہونے سے پہلے تفریق صفقہ نہ ہو۔
ترجمہ  : ٢  اور صفقہ پورا نہیں ہوتا اس کی وجہ یہ ہے کہ خیار رویت کے ہوتے ہوئے عقد  پورا نہیں ہوتا ، چاہے قبضے کے بعد ہو چاہے قبضے سے پہلے ، یہی وجہ ہے کہ مشتری بغیر قاضی کے فیصلے کے اور بغیر بائع کی رضامندی کے مبیع واپس کر سکتا ہے ، اور یہ واپس کرنا اصل سے ہی فسخ ہوگا ۔ 
تشریح  : ایک کپڑے میں بھی خیار رویت ہے تو عقد شروع سے پورا ہی نہیں ہوا اس کی دو دلیلیں دیتے ہیں۔ ]١[ پہلی دلیل یہ ہے کہ چاہے مبیع پر قبضہ کیا ہو یا نہ کیا ہو ، اگر ایک مبیع میں بھی خیار رویت باقی ہے تو عقد منعقد نہیں ہوتا ۔ یہی وجہ ہے کہ مشتری مبیع کو واپس کرنا چاہے تو قضاء قاضی کی بھی ضرورت نہیں ہے ، اور بائع کا راضی ہونا بھی ضروری نہیں ہے ، مشتری خود مبیع واپس کر سکتا ہے ]٢[ دوسری دلیل یہ ہے کہ یہاں مبیع واپس کرنے سے بیع بنیاد سے ختم ہوجائے گی ، گویا کہ آپس میں بیع ہوئی ہی نہیں ۔ 
لغت  : تفریقاللصفقة قبل التمام : ایک عقد ہو اور ابھی پورا بھی نہیں ہوا ، اور مکمل بھی نہیں ہوا اس سے پہلے آدھی مبیع لے اور آدھی 

Flag Counter