Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

131 - 540
قبضہ مستورا انتہی التوکیل بالناقص منہ فلا یملک سقاطہ قصدا بعد ذلک  ٦   بخلاف خیار العیب لأنہ لا یمنع تمام الصفقة فیتم القبض مع بقائہ  ٧   وخیار الشرط علی ہذا الخلاف. ولو سلم فالموکل لا یملک التام منہ فنہ لا یسقط بقبضہ لأن الاختیار وہو المقصود بالخیار یکون 

کرنے کا مالک نہیں ہے ۔
تشریح  : یہ عبارت ایک اشکال کا جواب ہے ۔ اشکال یہ ہے کہ وکیل نے اس حال میں مبیع پر قبضہ کیا کہ اس کو دیکھ نہیں رہا تھا ، اور ناقص قبضہ کیا ، اب قبضے کے بعد وکیل خیار رویت ساقط کرنا  چاہے تو نہیں کر سکتا ، حالانکہ اگر  مؤکل نے بغیر دیکھے کیا ہو تب بھی بعد میں خیار رویت ساقط کر سکتا ہے ، تو جب وکیل دونوں قسم کے قبضے کا مالک ہے تومؤکل کی طرح بعد میں کیونکہ خیار رویت ساقط نہیں کر سکتا، اس کا جواب یہ ہے کہ وکیل دونوں قسموں کی وکالت کا مالک ہے ، لیکن جب اس نے بغیر دیکھے قبضہ کیا  تو قبضہ کرتے ہی وکالت ختم ہوگئی ، اب بعد میں خیار رویت ساقط کرنا چاہے تو نہیں کر سکتا ، کیونکہ اب وکالت ہی نہیں ہے ۔
ترجمہ :  ٦  بخاف خیار عیب کے اس لئے کہ وہ عقد کے تمام ہونے کو نہیں روکتا اس لئے خیار عیب کے باقی رہنے کے با وجود قبضہ مکمل ہوجائے گا ۔ 
تشریح  : یہ صاحبین  کوجواب ہے ۔ انہوں نے استدلال کیا تھا کہ خیار عیب کے رہتے ہوئے بھی وکیل کا قبضہ ہوتا ہے ۔تو اسی طرح خیار رویت کے رہتے ہوئے وکیل کا قبضہ ہو سکتا ہے ، تو اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ خیار عیب کے باوجود عقد مکمل ہو تا ہے ، اس لئے وکیل نے عقد کے تمام ہونے کے ساتھ قبضہ کیا جو اس کا حق تھا اور پھر بھی مؤکل کو خیار عیب کے ماتحت  واپس کرنے کا حق ہے ، اس لئے خیار رویت کو خیار عیب پر قیاس نہیں کر سکتے ۔
ترجمہ  : ٧  اور خیار شرط کا معاملہ اختلاف پر ہے ۔ اور اگر تسلیم کر لیا جائے تو مؤکل خود کامل قبضہ کا مالک نہیں ہے ، کیونکہ اس کے قبضہ کرنے سے خیار شرط ساقط نہیں ہوگا ، کیونکہ آزمانا جو خیار شرط سے مقصود ہے وہ قبضہ کرنے کے بعد ہوگا ، پس اسی طرح اس کا وکیل قبضہ کامل کا مالک نہیں ہوگا ۔  
تشریح  : یہ بھی صاحبین  کو جواب ہے ، انہوں نے استدلال کیا تھا کہ وکیل کے قبضہ کرنے کے باوجود مؤکل کے لئے خیار شرط باقی رہتا ہے اسی طرح وکیل کے قبضہ کرتے ہوئے بھی مؤکل کے لئے خیار رویت باقی رہے گا ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ خیار شرط کے بارے میں بھی ایک روایت ہے کہ مؤکل کے لئے خیار شرط باقی نہیں رہے گا، اس لئے خیار شرط خیار رویت کی طرح ہوگیا ۔ اور اگر تسلیم کرلیا جائے کہ مؤکل کے قبضہ کرنے کے باوجود خیار شرط باقی رہتا ہے تو بات یہ ہے کہ مؤکل نے خیار شرط لیا ہو اور قبضہ کر لے تو خیار شرط ختم نہیں ہوتا ، کیونکہ مبیع قبضہ کے بعد مبیع کو آزمائے گا کہ اچھی ہے یا خراب اس لئے جب 

Flag Counter