Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

129 - 540
العلم بالداخل. (٦٠)قال ونظر الوکیل کنظر المشتر حتی لا یردہ لا من عیب ولا یکون نظر الرسول کنظر المشتر وہذا عند أب حنیفة رحمہ اللہ وقالا ہما سواء ولہ أن یردہ  ١   قال معناہ الوکیل بالقبض فأما الوکیل بالشراء فرؤیتہ تسقط الخیار بالجماع  ٢   لہما أنہ توکل بالقبض دون سقاط الخیار فلا یملک ما لم یتوکل بہ وصار کخیار العیب والشرط والسقاط 

چاہے اندر کے کمروں کو نہ دیکھا ہو ، یہ صاحب قدوری کے ملک کی بات ہے کہ انکے یہاں ایک ہی قسم کے کمرے اس زمانے میں بنا کرتے تھے اس لئے صحن کے دیکھنے سے خیار ختم ہوجائے گا ۔ آج کل کے زمانے میں کمرے مختلف قسم کے ہوتے ہیں اس لئے ہر کمرے کو الگ الگ دیکھنا ضروری ہے ، ایک کمرے کو دیکھنا بھی دوسرے کمرے کے لئے کافی نہیں ہوگا ۔ 
ترجمہ  :  ( ٦٠)  وکیل کا دیکھنا مشتری کے دیکھنے کی طرح ہے یہاں تک کہ واپس نہیں کر سکتا مگر عیب سے ، اور قاصد کا دیکھنا مشتری کے دیکھنے کی طرح نہیں ہے ، یہ امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ، اور صاحبین  فرمایا کہ قاصد اور وکیل دونوں برابر ہیں  ،مشتری کو حق ہے کہ مبیع واپس کردے۔
ترجمہ : ١  مصنف نے فرمایا کہ وکیل سے مراد وکیل بالقبض ہے ، کیونکہ خریدنے کے وکیل کا دیکھنا بالاجماع خیار کو ساقط کر دیتا ہے ۔
تشریح  : یہاں  وکیل سے مراد خریدنے کا وکیل نہیں ہے ، کیونکہ وہ خود خریدنے والا ہے اس لئے اس کا دیکھنا  مؤکل کا دیکھنا ہے، یہاں قبضے کا وکیل مراد ہے ، کہ مشتری نے بغیر دیکھے خریدا اس کے بعد وکیل سے کہا کہ تم مبیع پر جاکر قبضہ کر لو ،  تو مبیع کو دیکھ کر اس کے قبضے سے مشتری کا خیار باطل ہوگا یا نہیں ، اس کے بارے میں امام ابو حنیفہ  کی رائے ہے کہ وکیل کا دیکھنامؤکل اور مشتری کے دیکھنے کی طرح ہے ، اس سے مشتری کا خیار رویت ختم ہوجائے گا ، اب مشتری خیار عیب کے ماتحت واپس کر سکے گا ، خیار رویت کے ماتحت نہیں ۔  اور صاحبین  فرماتے ہیں کہ وکیل کا دیکھنا موکل کا دیکھنا نہیں ہے  چنانچہ وکیل دیکھتے  ہوئے قبضہ گا تو اس سے موکل کا خیار رویت ساقط نہیں ہوگا ، مشتری کے لئے حق ہوگا کہ وہ خیار رویت کے ماتحت واپس کردے ۔آگے دونوں حضرات کے دلائل ہیں جو ذرا پیچیدہ ہیں۔  
ترجمہ  :  ٢  صاحبین  کی دلیل یہ ہے کہ مشتری نے قبضہ کرنے کا وکیل بنایا ہے خیار ساقط کرنے کا وکیل نہیں بنایا اس لئے جس چیز کا وکیل نہیں بنایا اس کے کرنے کا مالک نہیں ہے ، اور یہ خیار عیب ، اور خیار شرط کی طرح ہو گیا ، اور قصدا خیار رویت کے ساقط کرنے کی طرح  ہوگیا۔
تشریح  : وکیل کے دیکھنے سے خیار رویت ساقط نہیں ہوگا اس کے لئے، صاحبین  چار دلیل دیتے ہیں کہ]١[ مشتری نے 

Flag Counter