Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

126 - 540
کالمکیل والموزون وعلامتہ أن یعرض بالنموذج یکتف برؤیة واحد منہا لا ذا کان الباق أردأ مما رأی فحینئذ یکون لہ الخیار. ٣   ون کان تتفاوت آحادہا کالثیاب والدواب لا بد من رؤیة کل واحد منہا ٤   والجوز والبیض من ہذا القبیل فیما ذکرہ الکرخ وکان ینبغ أن یکون مثل الحنطة والشعیر لکونہا متقاربة. ٥   ذا ثبت ہذا فنقول النظر لی وجہ الصبرة کاف لأنہ یعرف 

سے بھی خیار رویت ختم ہوجائے گا ۔ تفاوت نہ ہو اس کی علامت یہ ہے کہ لوگ تمام گیہوں کو نہیں دکھلاتے بلکہ دو چار دانے نمونہ کے طور پر دکھلاتے ہیں یہ تفاوت نہ ہونے کی دلیل ہے ۔ البتہ جسکو دکھلایا وہ اچھا گیہوں تھا اور جو نہیں دکھلایا وہ گھٹیا تھا تو اس کو باقی میں خیار رویت باقی رہے گا ، کیونکہ باقی متفاوت نکلے ۔ 
لغت  : لا یتفاوت احادھا : اس کا ہر ہر فرد مختلف نہ ہو۔ جیسے گیہوں ، چنا ،سرسوں وغیرہ۔نموذج : نمونہ کے طور پر دکھلانا ۔ اردأ: ردی سے مشتق ہے ، جو زیادہ ردی ہو ۔       
ترجمہ  :  ٣  اور اگر اس کے افراد متفاوت ہوں جیسے کپڑا اور چوپایا تو ان میں سے ہر ایک کو دیکھنا ضروری ہے ۔ 
تشریح  : بیع میں کئی چیزیںشامل ہوں اور ہر فرد الگ الگ انداز کا ہو تو ہر فرد میں الگ الگ خیار رویت ہوگا ، اور ہر ایک کو دیکھنا ضروری ہوگا ۔ 
ترجمہ  : ٤   اخروٹ اور انڈا اسی قبیل سے ہیں ] متفاوت کے قبیل سے [ جیسا کہ حضرت کرخی  نے بیان کیا ، اور مناسب یہ ہے کہ یہ گیہوں اور جو کی طرح ہوں اس لئے کہ یہ متقارب ہیں ۔ 
 تشریح  : اخروٹ اور انڈ ے کی دو حیثیتیں ہیں ۔ ]١[ امام کرخی  نے فرمایا کہ یہ مختلف ہوتے ہیں کوئی چھوٹا ہوتا اور کوئی بڑا ہوتا ہے ، اس لئے ہر میں خیار رویت ثابت ہوگا ۔ لیکن مناسب یہ ہے کہ ہر ایک میں خیار رویت نہ ہو ، کیونکہ یہ قریب قریب ایک طرح کے ہی ہوتے ہیں ۔ 
لغت :  الجوز : اخروٹ ۔ البیض : انڈا ۔  متقاربة : قریب قریب ۔   
ترجمہ  : ٥  جب یہ سمجھ گئے تو ہم کہتے ہیں کہ ڈھیر کے اوپر کا حصہ دیکھنا کافی ہے اس لئے کہ اس سے باقی صفتوں کا تعرف ہوجاتا ہے اس لئے کہ اناج کیلی چیز ہے اور نمونہ دکھلایا جاتا ہے ۔
 تشریح  :  یہ قاعدہ سمجھنے کے بعد کہ جس چیز کے دیکھنے سے پوری چیز کا علم ہو جاتا ہو تو اس کو دیکھنا کافی ہے ، ہر ہر عضو کو دیکھنا ضروری نہیں ہے ۔ یہ فرماتے ہیں کہ اناج کے ڈھیر کے اوپر کا حصہ دیکھ لیا تو خیار رویت ساقط کرنے کے لئے یہ کافی ہے باقی حصوں کو دیکھنا ضروری  نہیں ہے ، کیونکہ اوپر کے حصے سے باقی کا علم ہوجاتا ہے ، اس لئے کہ یہ کیلی چیز ہے ، یہی وجہ ہے کہ اس 

Flag Counter