Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

122 - 540
فلم یکن البائع راضیا بالزوال.٢   ووجہ القول المرجوع لیہ أنہ معلق بالشراء لما روینا فلا یثبت دونہ.٣   ورو أن عثمان بن عفان باع أرضا لہ بالبصرة من طلحة بن عبید اللہ فقیل لطلحة نک قد غبنت فقال ل الخیار لأن اشتریت ما لم أرہ. وقیل لعثمان نک قد غبنت فقال ل الخیار لأن بعت ما لم أرہ. فحکما بینہما جبیر بن مطعم. فقضی بالخیار لطلحة وکان ذلک 

ہوسکتا ، اور یہ جاننا د یکھنے سے ہوگا اس لئے بائع اپنی ملکیت زائل ہونے پر راضی نہیں ہوگا ۔ 
تشریح  :  حضرت امام ابو حنیفہ  پہلے فرمایا کرتے تھے کہ جس طرح مشتری کو خیار رویت ملتا ہے اسی طرح بائع کو بھی خیار رویت ملے گا ، اس کے لئے دو دلیلیں پیش کر رہے ہیں ]١[ پہلی بات فرماتے ہیں کہ جس طرح بائع کو خیار شرط ملتا ہے اور خیار عیب ملتا ہے اسی طرح اس کو خیار رویت بھی ملے گا ۔]٢[ دوسری دلیل یہ ہے کہ  بائع کی پوری رضا رضامندی ہو تب بھی ہوتی ہے  ، اور بائع کی پوری رضامندی اس وقت ہوگی جب وہ مبیع کے تمام اوصاف کو جانے گا ، اور دیکھے بغیر تمام اوصاف کو جان نہیں سکتا  اس لئے پوری رضامندی بھی نہیں ہوگی ، اس لئے اس کو خیار رویت ملنا چاہئے۔ 
لغت  : زوالاو ثبوتا :   مبیع سے بائع کی ملکیت زائل ہو رہی ہو تب بھی اس کی رضامندی چاہئے ۔ اور مبیع پر مشتری کی ملکیت ثابت ہو رہی ہو تب بھی اس کی رضامندی چاہئے ، یہاں زوالا کا تعلق بائع سے ہے کیونکہ اسی کی ملکیت زائل ہو رہی ہے ۔ اور ثبوتا کا تعلق مشتری سے ہے ، کیونکہ اسی کی ملکیت ثابت ہو رہی ہے ۔راضیا بالزوال : بائع اپنی ملکیت زائل ہونے پر راضی نہیں ہوگا ۔   
ترجمہ  : ٢   مرجوع قول کی وجہ یہ ہے کہ حدیث میںکہاخیار رویت خریدنے پر معلق ہے ، جیسے کہ روایت کی اس لئے بغیر خریدے خیار رویت ثابت نہیں ہوگا ۔ 
تشریح  : حضرت امام ابو حنیفہ  کا بعد میں قول یہ ہے کہ بائع کو خیار رویت نہیں ملے گا ۔ اس کی وجہ یہ فرماتے ہیں کہ حدیث میں ہے کہ جو خریدے گا اس کو خیار رویت ملے گا ، اور بائع نے خریدا نہیں ہے بلکہ بیچا ہے اس لئے اس کو خیار رویت نہیں ملے گا ۔  یہ حدیث اوپر گزر چکی ہے۔
ترجمہ  :  ٣  روایت ہے کہ حضرت عثمان بن عفان  نے بصرہ میں حضرت طلحہ بن عبید اللہ سے زمین بیچی، تو حضرت ط طلحہ  سے لوگوں نے کہا کہ آپ کو گھاٹا ہوا ہے ، انہوں نے فرمایا کہ مجھے خیار رویت ہے  اس لئے کہ میں مبیع کو بغیر دیکھے خریدی ہے ، اور حضرت عثمان  سے لوگوں نے کہا کہ آپ کو گھاٹا ہوا ہے ، تو انہوں نے فرمایا کہ مجھکو خیار رویت ہے اس لئے کہ میں بغیر دیکھے بیچی ہے ، تو دونوں آپس میں جبیر بن مطعم کو حکم بنایا ، تو حضرت جبیر بن مطعم نے حضرت طلحہ کے لئے خیار رویت کا فیصلہ کیا ، اور یہ 

Flag Counter