Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

114 - 540
فأخذہا بالشفعة فہو رضا     ١   لأن طلب الشفعة یدل علی اختیارہ الملک فیہا لأنہ ما ثبت لا لدفع ضرر الجوار وذلک بالاستدامة فیتضمن ذلک سقوط الخیار سابقا علیہ فیثبت الملک من وقت الشراء فیتبین أن الجوار کان ثابتا     ٢   وہذا التقریر یحتاج لیہ لمذہب أب حنیفة خاصة.(٥٣) قال وذا اشتری الرجلان عبدا علی أنہما بالخیار فرض أحدہما فلیس للآخر أن 

ترجمہ  :  ١  اس لئے کہ شفعہ کا طلب کرنا دلالت کرتا ہے پہلے گھر میں ملک اختیار کرنے پر ، اس لئے کہ شفعہ پڑوس کے ضرر کو دفع کرنے کے لئے ثابت ہوا  ہے اور یہ جوار ملک کی ہمیشگی کی وجہ سے ہے  اس لئے شفعہ کا طلب کرنا خیار شرط کے ساقط کرنے کو شامل ہے ، جو حق شفعہ سے پہلے ہوگا اس لئے ملک خریدنے کے وقت سے ثابت ہوگی تو ظاہر ہوگیا کہ جوار پہلے سے ثابت ہے ۔ 
تشریح  : زید کا خیار شرط ساقط ہوجائے گا اس کی یہ دلیل عقلی پیش کر رہے ہیں ، حاصل یہ ہے کہ ۔ شفعہ کا حق اس لئے ملتا ہے کہ کوئی دوسرا خراب آدمی اس گھر کو خرید نہ لے اور پڑوس میں ہونے کی وجہ سے ہمیشہ تکلیف نہ پہنچاتا رہے ، اس لئے جب مشتری نے شفعہ کا دعوی  کیا  تو معلوم ہوا کہ زید پہلا مشتریاس گھر کو خرید چکا ہے اور اس پر اس کی ملک ثابت ہوچکی ہے اس لئے پڑوس کے مکان میں حق شفعہ کا دعوی کر رہا ہے ، اور جب وہ خرید چکا ہے تو تین کا جو خیار شرط لیا ہے وہ حق شفعہ کا دعوی کرنے سے پہلے ہی ختم ہوجائے گا۔ ۔ اس عبارت  میں ضمیر کا مرجع لوٹنے میں مشکلات ہے ، ذرا غور سے مرجع لوٹالیں ۔
لغت: الشفعة : مالک کا اپنا گھر  ہے اس کے بغل میں دوسرا گھر بک رہا ہو تو پڑوسیت کے حق کی وجہ سے یہ دعوی کرے کہ یہ گھر میں خروں گا دوسروں کو خریدنے نہیں دوں گا ، اس حق کو حق شفعہ ، کہتے ہیں ۔  اسی کو 'حق جوار ، کہتے ہیں ۔ استدامة : دوام سے مشتق ہے ، ہمیشہ رہنا ، ہمیشہ رہنے کا حق ۔ یتضمن : ضمن سے مشتق ہے ، شامل ہونا ۔ سابقا علیہ : حق شفعہ کے دعوی کرنے سے پہلے ہی خیار شرط ختم ہوجائے گا ۔ فیثبت الملک من وقت الشراء : خیر تو ختم ہوگا حق شفعہ کے دعوی کرتے وقت، لیکن اس گھر پر مشتری کی ملکیت ثابت ہوگی خریدنے کے وقت سے ، کیونکہ اسی وقت سے ایجاب اور قبول ہوئے ہیں۔
ترجمہ  :٢  اس تفصیل کی ضرورت خاص طور پر امام ابو حنیفہ  کے مذہب پر ضروری ہے۔
تشریح  :  مسئلہ نمبر ٤٠ میں امام ابو حنیفہ  کا مسلک گزرا کہ مشتری نے خیار شرط لیا ہو تو مبیع مشتری کی ملکیت میں داخل نہیں ہوگی ، لیکن یہاں حق شفعہ کے دعوی کرنے کی وجہ سے خیار ختم ہوجائے گا اور گھر مشتری کے ملک میں داخل ہوجائے گا۔۔ صاحبین  کے یہاں مشتری کو خیار ہو تب بھی مبیع اس کی ملکیت میں داخل ہوجاتی ہے ، اس لئے مشتری حق شفعہ کا دعوی کر سکتا ہے  
ترجمہ  :  ( ٥٣)  اگر دو آدمیوں نے غلام خریدا اس شرط پر کہ دونوں کو خیار شرط ہے پھر دونوں میں سے ایک بیع سے راضی 

Flag Counter