Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

109 - 540
٢    وجہ الاستحسان أن شرع الخیار للحاجة لی دفع الغبن لیختار ما ہو الأرفق والأوفق والحاجة لی ہذا النوع من البیع متحققة لأنہ یحتاج لی اختیار من یثق بہ أو اختیار من یشتریہ لأجلہ ولا یمکنہ البائع من الحمل لیہ لا بالبیع فکان ف معنی ما ورد بہ الشرع غیر أن ہذہ الحاجة تندفع بالثلاث لوجود الجید والوسط والردیء فیہا والجہالة لا تفض لی المنازعة ف 

آدمی اس کا تعین کر سکے ، یا جسکے لئے خرید رہا ہے وہ یہاں نہیں ہے اس لئے وہ اس کا انتخاب کر سکے ، اور دوسری وجہ یہ ہے کہ تین کپڑے میں تو ضرورت ہے کہ اعلی ، یا ادنی یا اوسط میں سے ایک کا انتخاب کر سکے ، لیکن چار کپڑوں میں اس کی ضرورت نہیں ہے اور یہ گنجائش بقدرضرورت ہوتی ہے اس لئے چار کپڑوں میں بیع فاسد ہو گی ۔
 ترجمہ:  ٢  اور استحسان کی وجہ یہ ہے کہ خیار شرط مشروع کیا گیا ہے خسارہ کو دور کرنے کی ضرورت کی وجہ سے تاکہ جو زیادہ نفع بخش ہو اور موافق ہو اس کو اختیار کرے اور اس قسم کی بیع کی حاجت بھی متحقق ہے اس لئے کہ عقد کرنے والا اس شخص کے اختیار کرنے کی طرف محتاج ہو گا جس پر وہ اعتماد کرتا ہے ، یا اس شخص کے پسند کرنے کی طرف جس کے لئے خریدنا ہے ، اور بائع مبیع کو بغیر عقد کے اس کے پاس لے جانے اجازت نہیں دے گا  پس خیار تعین بھی اس کے معنی میں ہوا جس کے لئے شریعت نے اجازت دی ہے ] یعنی خیار شرط کے معنی میں ہوا[ مگر یہ ضرورت تین کپڑوں میں دور ہو جاتی ہے ۔ کیونکہ تین میں اعلی اور ردی اور اوسط موجود ہے ، اور جس کے لئے اختیار ہے اس کے متعین ہونے کی وجہ سے تین کپڑوں میں جہالت جھگڑے کی طرف پہنچانے والی نہیں ہے] اس لئے یہ بیع جائز ہوگی [       
تشریح: استحسان کے طور پر اس بیع کو جائز قرار دیا ہے ، اس بیع کے جائز ہونے کی  وجہ یہ بیان کر رہے ہیں کہ شریعت نے جس طرح خیار شرط ضرورت کی بنا پر جائز قرار دیا اسی طرح خیار تعین کی بھی ضرورت ہے ، کیونکہ کبھی اس کی ضرورت ہوتی ہے کہ کسی ماہر سے کپڑے کا تعین کروایا  جائے ، یا جس کے لئے کپڑا خرید رہا ہے اس کو دکھلا کر منتخب کرویا جائے ، اور بائع بغیر عقد کے گھر لیجانے نہیں دے گا اس لئے اس قسم کی بیع کی ضرورت ہوئی ۔ اور تین کپڑوں میں جائز ہے اس سے زیادہ میں نہیں ہے اس کی وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ کپڑا یا اعلی ہوگا یا ادنی ہو گا یا ادنی ہوگا اور انہیں تین میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہے اس لئے اس تین کی ضرورت پڑی ، اور یہ بیع ضرورت کی بنا پر خیار شرط پر قیاس کرکے جائز قرار دی گئی ہے اس لئے جتنی ضرورت ہے اتنی ہی جائز ہو گی ، اور چار کپڑوں کی ضرورت نہیں ہے اس لئے چار کپڑوں میں بیع فاسد ہو گی ، تیسری بات یہ فرماتے ہیں کہ کس کے لئے خیار ہے وہ متعین ہے اس لئے مفضی الی المنازعة نہیں ہے اس لئے جائز ہو گی ۔  
لغت :     الغبن : دھوکا ، خسارہ ۔ الارفق : نرم ہو اور سستہ ہو ۔ اوفق: حالات کے موافق ہو۔ من یثق بہ : جس پر اعتماد کرتا ہو 

Flag Counter