Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

106 - 540
ف أحدہما بعینہ جاز البیع    ١    والمسألة علی أربعة أوجہ أحدہا أن لا یفصل الثمن ولا یعین الذ فیہ الخیار وہو الوجہ الأول ف الکتاب وفسادہ لجہالة الثمن والمبیع لأن الذ فیہ الخیار کالخارج عن العقد ذ العقد مع الخیار لا ینعقد ف حق الحکم فبق الداخل فیہ أحدہما 

غلام مبیع میں داخل نہیں ہے کیونکہ مثلا بائع نے خیار لیا تو یہ غلام مشتری کی ملکیت میں داخل نہیں ہو گا ، اور جس غلام میں خیار نہیں لیا وہ مبیع میں داخل ہے اور مشتری کی اس پر ملکیت ہو جائے گی ۔ اب کس غلام میں خیار ہے وہ متعین نہیں ہے ، اس لئے جس غلام میں خیار نہیں ہے اور مبیع ہے وہ بھی مجہول ہو گئی ، اس لئے اس سے بھی بیع فاسد ہو جائے گی ، تو گویا کہ یہاں مبیع بھی مجہول ہے اور ثمن بھی مجہول ہے اس لئے دونوں وجہ سے بیع فاسد ہو گی ۔    
ترجمہ: ١  اور مسئلہ چار طریقوں پر ہے ۔]١[ ان میں سے ایک یہ نہ ثمن کی تفصیل کرے ، اور نہ جس غلام میں خیار ہے اس کو متعین کرے ، اور یہ متن میں پہلی شکل ہے ، اور اس کا فساد ثمن کی جہالت کی وجہ سے ہے اور مبیع کی جہالت کی وجہ سے ہے ، اس لئے کہ جس غلام میں اختیار ہے گویا کہ وہ عقد سے خارج ہے ، اس لئے کہ عقد خیار کے ساتھ حکم کے حق میں منعقد نہیں ہو تا ، اس لئے بیع میں ایک ہی داخل رہا، اور وہ معلوم نہیں ہے ] اس لئے بیع فاسد ہو جائے گی ۔ 
 تشریح:  یہ مسئلہ چار طریقوں پر ہے ،]١[  ان میں سے پہلی صورت یہ ہے جو متن میں ہے کہ ہر غلام کی الگ الگ قیمت متعین نہ ہو ، اور جس غلام میں خیار لیا ہو وہ بھی متعین نہ ہو ، اس لئے اس میں قیمت بھی مجہول ہے ، اور مبیع بھی مجہول ہے اس لئے بیع فاسد ہو گی ، کیونکہ جس غلام میں خیار لیا ہے وہ غلام مشتری کی ملکیت میں داخل نہیں ہوا اور جس غلام میں خیار نہیں لیا وہ مشتری کی ملکیت میںداخل ہو گیا ، اب کون سا غلام داخل ہے یہ پتہ نہیں ہے اس لئے مبیع مجہول ہو گئی ۔     
(چاروں قسمیں ایک نظر میں )

ثمن متعین ہو یا نہ ہو
خیار متعین ہویا نہ ہو
حکم 
(١)
(٢)
(٣)
(٤)
ثمن متعین نہ ہو 
ثمن متعین  ہو 
ثمن متعین ہو 
ثمن متعین نہ ہو 
خیار متعین نہ ہو 
خیار متعین ہو
خیار متعین نہ ہو
خیار متعین ہو
 بیع فاسد ہے 
بیع جائز ہے
بیع فاسد ہے
بیع فاسد ہے
ترجمہ: ٢  دوسری صورت یہ ہے کہ ثمن کی تفصیل کرے اور اس غلام کو متعین کرے جس میں خیار ہے ، اور یہ کتاب ] متن [
Flag Counter