Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

105 - 540
فیہ تصرف الموکل وأبو یوسف یعتبرہما. (٤٨)قال ومن باع عبدین بألف درہم علی أنہ بالخیار ف أحدہما ثلاثة أیام فالبیع فاسد ون باع کل واحد منہما بخمسمائة علی أنہ بالخیار 

 (٢٠)و لو قال البائع قد رددت او أبطلت و قال الذی لہ الخیار قد اوجبت البیع کان البیع باطلا مردودا علی صاحبہ لان الخیار انما ھو للبائع ۔ ( مبسوط لامام محمد ، باب خیار ، ج خامس، ص ١٢٣، نمبر ١٩) اس عبارت میں ہے کہ اصل خیار بائع کا ہے اس لئے کہ وہی عاقد ہے ۔ اور مبسوط کے کتاب الماذون میں امام ابو یوسف  کا قول نقل کیا ہے کہ دونوں کا اعتبار کیا جائے گا ، وہیں سے یہاں مسئلے کا استخراج کیا گیا ہے ۔  صورت مسئلہ یہ ہے کہ وکیل نے مثلا گائے ایک آدمی سے بیچی ، اور مؤکل نے دوسرے آدمی سے بیچی تو امام محمد م کے یہاں چونکہ مؤکل اصل عاقد ہے اس لئے موکل نے جس سے بیچا  ہے اس کا ا اعتبار ہے ، اور امام ابو یوسف کے یہاں دونوں کا درجہ برابر ہے اور دونوں نے ایک ساتھ بیچا ہے اس لئے دونوں سے دونوں سے بیع ہو جائے گی ، اور دونوں کو آدھی آدھی گائے ملے گی اور دونوں پر آدھی آدھی قیمت لازم ہو گی ، البتہ تفریق صفقہ ہے اس لئے دونوں کولینے او ر نہ لینے کا اختیار ہو گا ۔
 ترجمہ:(٤٨) کسی نے دو غلام ہزار کے بدلے میں بیچا  اس طرح کہ دونوں میں سے ایک میں تین دن کا خیار شرط ہے تو بیع فاسد ہے اور اگر دونوں میں سے ہر ایک کو پانچ سو درہم میں بیچا اس طرح کہ دونوں میں سے ایک متعین غلام میں خیار ہے تو بیع جائز ہے ۔        
اصول : دو اصولوں کو یاد رکھیں ۔ ]١[ ایک اصول یہ ہے کہ اگر مبیع مجہول ہو جائے تو بیع فاسد ہو جائے گی ، اسی طرح ثمن مجہول  ہو جائے تب بھی بیع فاسد ہو جائے گی ۔
 ]٢[ …دوسرا اصول یہ ہے کہ اگر مبیع کے ساتھ ایسی چیز کو ملا دی جو بالکل مال ہی نہیں ہے تو بیع فاسد ہو جائے گی ، جیسے غلام کے ساتھ آزاد کو ملا دیا اور دونوں کو ایک ہزار میں بیچ دیا تو بیع فاسد ہو جائے گی ، کیونکہ مبیع کے لئے غیر مال کو قبول کی شرط لگا دی اس لئے دونوں کی بیع فاسد ہو جائے گی ۔ لیکن اگر مبیع کے ساتھ ایسی چیز کو ملا دی جو مبیع تو نہیں ہے لیکن مال ہے تو بیع فاسد نہیں ہو گی ، جیسے خالص غلام کے ساتھ مدبر غلام کو بیع میں ملا دیا تو مدبر غلام مال ہے لیکن حنفیہ کے یہاں بک نہیں سکتا ہے اس لئے مبیع نہیں ہے ، اس لئے با وجود خالص غلام کی بیع جائز ہو گی ، کیونکہ مبیع کو مال کے ساتھ ملایا ہے ۔ 
تشریح :  دو غلاموں کو ہزار درہم کے بدلے میں خریدا ،،لیکن یہ متعین نہیں کیا کہ ہر ایک غلام کی قیمت کتنی ہے اس لئے دونوں غلاموں کی قیمت مجہول رہی ، اس لئے بیع فاسد ہو جائے گی ، کیونکہ اوپر اصول گزرا کہ ثمن مجہول ہو تو بیع فاسد ہو جاتی ہے۔  پھر دونوں غلاموں میں سے ایک میں خیار لیا ۔، اور یہ متعین نہیں کیا کہ کس غلام میں خیار ہے۔ اب جس میں خیار لیا وہ 

Flag Counter