Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

104 - 540
الفاسخ ف أخری. وجہ الأول أن تصرف العاقد أقوی لأن النائب یستفید الولایة منہ.  ٥    وجہ الثان أن الفسخ أقوی لأن المجاز یلحقہ الفسخ والمفسوخ لا تلحقہ الجازة ولما ملک کل واحد منہما التصرف رجحنا بحال التصرف.   ٦    وقیل الأول قول محمد والثان قول أب یوسف   ٧   واستخراج ذلک مما ذا باع الوکیل من رجل والموکل من غیرہ معا فمحمد یعتبر 

روایت میں فسخ کرنے والے کا اعتبار ہے ، پہلے کی وجہ یہ ہے کہ عاقد کا تصرف زیادہ قوی ہے ، اس لئے کہ نائب بائع سے ولایت حاصل کرتا ہے
تشریح: اگر عاقد کا اور غیر عاقد دونوں کا کلام ایک ساتھ نکلا تو ایک روایت میں یہ ہے کہ عاقد کے قول کا اعتبار کیا جائے گا ، کیونکہ عاقد کا اختیار اصل ہے اور غیر عاقد نے عاقد سے خیار کی ولایت حاصل کیا ہے اس لئے عاقد کی بات کا اعتبار کیا جائے گا، اور دوسری روایت میں ہے کہ جس نے فسخ کیا ہے اس کی بات کا اعتبار کیا جائے گا۔ وجہ آگے آرہی ہے۔  
لغت: عاقد : بیع کرنے والے کو عاقد کہا جائے گا ، غیر عاقد  : بائع نے جس کے لئے خیار شرط لیا اس کو غیر عاقد کہا جائے گا ۔
ترجمہ:٥  دوسری روایت کی وجہ یہ ہے کہ فسخ زیادہ قوی ہے اس لئے کہ جائز کرنے کو فسخ لاحق ہوسکتا ہے اور فسخ شدہ کو اجازت لاحق نہیں ہو سکتی ، اور جب ہر ایک تصرف کا مالک ہے تو ہم نے تصرف کی حالت کو ترجیح دی ۔ 
تشریح: دوسری روایت یہ تھی کہ جس نے فسخ کیا اس کی بات مانی جائے گی،  اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ اگر بیع جائز قرار دی ہو تو اس کو فسخ کر سکتا ہے ، اور فسخ کیا ہو تو اس کو جائز قرار نہیں دے سکتے ، وہ تو فسخ کر چکا ہے ، اس لئے فسخ کا تصرف حالت کے اعتبار سے مضبوط ہے اس لئے جس نے فسخ کیا ہے اس کا اعتبار کیا جائے گا ۔ 
 ترجمہ: ٦  بعض حضرات نے فر مایا کہ پہلا قول ] عاقد کا اعتبار کیا جائے گا [ امام محمد  کا ہے ۔ اور دوسرا قول ]فسخ کا اعتبار کیا جائے گا [ امام ابو یوسف  کا قول ہے ۔ 
ترجمہ: ٧  اس سے استخراج کیا ہے کسی آدمی سے بیچا ، اور ساتھ ہی مؤکل نے کسی دوسرے آدمی سے بیچاٍ تو امام محمد  اس میں مؤکل کے تصرف کا اعتبار کرتے ہیں ، اور امام ابو یوسف دونوں کا اعتبار کرتے ہیں۔
تشریح: اوپر کا مسئلہ دوسری جگہ سے استخراج کیا گیا ہے ۔ امام محمد  کے مبسوط میں ، کتاب البیوع میں ہے کہ عقد کرنے والے کا اعتبار ہو گا ۔ مبسوط کی عبارت یہ ہے ۔(١٩)و کذالک لو کان البائع اشترط الخیار لنفسہ و لبعض اہلہ فقال :قد اوجبت البیع ، و قال الذی لہ الخیار لاارضی فالبیع جائز 

Flag Counter