Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 8

100 - 540
٤     أو لا یطلب لسلعتہ مشتریا فیما ذا کان الخیار للمشتر وہذا نوع ضرر فیتوقف علی علمہ وصار کعزل الوکیل   ٥    بخلاف الجازة لأنہ لا لزام فیہ     ٦   ولا نقول نہ مسلط وکیف یقال ذلک وصاحبہ لا یملک الفسخ ولا تسلیط ف غیر. ما یملکہ المسلط   ٧   ولو کان فسخ ف حال غیبة صاحبہ وبلغہ ف المدة تم الفسخ لحصول العلم بہ ولو بلغہ بعد مض المدة 

ہونے پر موقوف ہو گا ۔ تو وکیل کو معزول کرنے کی طرح ہو گیا ۔ 
 تشریح:  مشتری کو خیار تھا اس لئے تین دن گزرنے کے بعد اس کو گمان تھا کہ مبیع بک چکی ہو گی اس لئے اس نے اپنے سامان کے لئے دوسرا مشتری تلاش نہیں کیا ہے یہ اس کا نقصان ہے ، اس لئے بائع کے علم پر فسخ کرنا موقوف ہو گا ، اس کی ایک مثال دی ہے کہ جیسے وکیل کو معزول کر نا ہو تو اس کو بتلانا ضروری ہے ، اور اگر معزول کر دیا لیکن وکیل کو نہیں بتلایا تو وکیل معزول نہیں ہو گا ، اسی طرح بیع فسخ کیا اور سامنے والے کو نہیں بتلایا تو بیع فسخ نہیں ہو گی ۔
ترجمہ: ٥   بخلاف بیع کی اجازت کے اس لئے کہ اس میں الزام نہیں ہے ۔ 
تشریح:  بیع کی اجازت دی تو اس میں کسی کا نقصان نہیں ہے ، تین دن گزرنے کے بعد اس کو گمان ہے کہ بیع تام ہو چکی ہوگی اس لئے سامنے والے کو باخبر کرنا ضروری نہیں ہے ۔
ترجمہ:  ٦  اور  ہم یہ نہیں کہتے کہ  مسلط کرنے والا ہے ، یہ کیسے کہہ سکتا ہوں جبکہ سامنے والا فسخ کرنے کا مالک نہیں ہے  اور مسلط کرنے والا جس چیز کا مالک نہیں ہے وہدوسرے کو کیسے مسلط کر سکتا ہے ۔ 
تشریح:  یہ امام ابو حنیفہ  کی جانب سے  حضرت امام ابو یوسف  کو جواب ہے ، انہوں نے فر مایا تھا کہ صاحب کی جانب سے اس کو فسخ کرنے پر مسلط کیا گیا ہے اس لئے یہ فسخ کر سکتا ہے ، اس کو جواب دیا جا رہا ہے ۔ قاعدہ یہ ہے کہ جو دوسرے کو فسخ  پر مسلط کرے وہ خود بھی فسخ کرنے کا مالک ہو ، اور یہ خود فسخ نہیں کر سکتا تو دوسرے کو مسخ پر مسلط کیسے کر سکتا ہے ، اس لئے یہ کہنا کہ اس نے خیار والے کو فسخ کرنے پر مسلط کیا صحیح نہیں ہے ۔ 
 ترجمہ:  ٧   اور اگر فسخ کرنا سامنے والے کی غیر حاضری میں  ہو  اور اس کو تین دن کی مدت میں خبر پہنچ گئی تو خبر پہنچنے کی وجہ سے فسخ پورا ہو گیا ، اور اگر  مدت گزرنے کے بعد خبر پہنچی تو فسخ سے پہلے مدت گزرنے کی وجہ سے  عقد پورا ہو گیا ۔ 
تشریح: مثلا بائع نے تین دن کا خیار لیا تھا  اور اس نے تین دن کے اندر بیع توڑ د ی ، اور تین دن کے اندر مشتری کو اس کی اطلاع مل گئی تو بیع ٹوٹ جائے گی ، کیونکہ اس کو علم ہونا کافی تھا اور اس کو علم ہو گیا اس لئے بیع ٹوٹ جائے گی ، اور اگر تین دن تک خبر نہیں ملی تو بیع بحال رہے گی ، کیونکہ مدت گزر گئی اور اس کو فسخ کا علم نہیں ہو سکا اس لئے بیع تام ہو جائے گی ۔  

Flag Counter