Deobandi Books

طریق ولایت

ہم نوٹ :

23 - 34
دوسرا واقعہ پیش کرتا ہوں۔
اہل اللہ کی کرامت کا دوسرا واقعہ
حضرت سلطان ابراہیم ابنِ ادہم رحمۃ اللہ علیہ تشریف لے جارہے ہیں۔ یہ کون شخص ہیں؟یہ وہ ہیں جنہوں نے سلطنتِ بلخ خدا پر فدا کی۔ جس وقت وہ آدھی رات کو گدڑی پہن رہے تھے اور شاہی لباس اُتار رہے تھے اور خدا پر سلطنت کو فدا کررہے تھے اس وقت کا نقشہ اختر نے مثنوی مولانا روم کی شرح میں یوں کھینچا ہے؎
جسم  شاہی  آج  گدڑی  پوش  ہے
جاہِ  شاہی  فقر  میں  روپوش   ہے
فقر  کی لذت  سے  واقف   ہو گئی
جانِ سلطاں  جانِ   عارف    ہو گئی
یہ سلطان ابراہیم ابنِ ادہم راستے سے گزر رہے ہیں کہ دیکھا کہ ایک شرابی نشہ میں بے ہوش پڑا ہے۔ یہ پہچان گئے کہ کسی رئیس کا بیٹا ہے اور مسلمان ہے۔ افسوس سے ایک آہ کھینچی کہ آہ جس زبان سے یہ کلمہ پڑھتا ہے اسی سے شراب بھی پیتا ہے، زیادہ پی گیا تھا، قے ہوگئی تھی، چہرے پر مکھیاں بھنک رہی تھیں۔ حضرت سلطان ابراہیم ابنِ ادہم رحمۃ اللہ علیہ نے آسمان کی طرف دیکھا اور دل میں کہا کہ اے خدا! اگرچہ یہ آپ کی نافرمانی کی حالت میں ہے لیکن اس کو آپ سے نسبت ہے کہ یہ آپ کا بندہ ہے۔ اگر مجنوں لیلیٰ کی گلی کے کتّے کو پیار کررہا تھا تو یہ تو آپ کا بندہ ہے اور مسلمان ہے لہٰذا انہوں نے اس کی قے کو صاف کیا، منہ دھویا، منہ پر ٹھنڈا پانی لگنے سے ہوش میں آگیا۔ اس نے کہا کہ حضرت! آپ تو تارکِ سلطنتِ بلخ ہیں، اتنے بڑے ولی اللہ یہاں کیسے آگئے۔ فرمایا کہ تم بے ہوش تھے، میں نے تمہارا چہرہ دھویا اور  تمہاری قے دھوئی ہے۔ وہ رونے لگا کہ آہ! میں تو سمجھتا تھا کہ اللہ والے گناہ گاروں کو حقیر سمجھتے ہوں گے، مگر آج معلوم ہوا کہ اللہ والوں سے بڑھ کر گناہ گاروں سے محبت کرنے والا بھی کوئی نہیں ہوسکتا۔ اس نے کہا کہ مجھے ابھی توبہ کرائیے۔ وَاللہِ لَا اَشْرَبُ الْخَمْرَ اَبَدًا خدا کی قسم! اب کبھی شراب نہیں پیوں گا، اور حضرت سلطان ابراہیم ابنِ ادہم رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھ پر اس 
Flag Counter