Deobandi Books

طریق ولایت

ہم نوٹ :

13 - 34
شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے تھے کہ میاں حکیم اختر! اللہ کا راستہ بظاہر تو بہت مشکل ہے لیکن جب کسی اللہ والے کا ہاتھ ہاتھ میں آجاتا ہے تو یہ راستہ، تقویٰ کا راستہ، ولایت کا راستہ، سلوک کا راستہ نہ صرف یہ کہ آسان ہوجاتا ہے بلکہ لذیذ تر اور مزے دار ہوجاتا ہے اور اس کے متعلق ایک شعر میں پیش کرتا ہوں؎
مجھے سہل ہوگئیں منزلیں کہ ہوا کے رُخ بھی بدل  گئے
ترا  ہاتھ  ہاتھ  میں  آگیا  تو  چراغ  راہ  کے  جل  گئے
کسی اللہ والے کا ہاتھ ہاتھ میں آجائے تو نفس و شیطان کے رُخ بدل جاتے ہیں اور ایسے شخص پر وہ پھر قابو نہیں پاتے اور تقویٰ کا حصول آسان ہوجاتا ہے۔ 
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ نسخۂ کیمیا بتادیا کہ اے دنیاوالو! اے سائنس دانوں! جس طرح تم دیسی آم کو لنگڑے آم کی قلم سے لنگڑا آم بناتے ہو، اسی طرح اگر تم ہمارے خاص بندوں کی صحبت میں اپنے دیسی دل کی قلم لگالو تو ہم دیسی دل کو اللہ والا دل بنادیتے ہیں اور جس طرح لنگڑے آم کی قلم سے جب دیسی آم لنگڑا آم بن جاتا ہے تو دیسی آم کا نام بدل جاتا ہے، دام بدل جاتا ہے، کام بدل جاتا ہے، اسی طرح اللہ والوں کی صحبت کی برکت سے غافل اور نافرمان دل اللہ والا دل ہوجاتا ہے، پھر اس کی قیمت اور دام اور کام کا کیا پوچھنا،سینکڑوں دل اس کی برکت سے اللہ والے بن جاتے ہیں۔
صحبتِ اہل اللہ کے بغیر صرف مجاہدہ کافی نہیں
اسی طرح تلّی چاہے کتنا ہی مجاہدہ کرلے، رگڑ رگڑ کے اس کی بھوسی چھڑادی جائے اور چاہے کولہو میں پیل دی جائے لیکن وہ تلّی کا تیل ہی رہے گا، روغن گل نہیں بنے گا      کیوں کہ یہ پھولوں کی صحبت میں نہیں رہا لہٰذا جو لوگ اہل اللہ سے دور دور مجاہدات کررہے ہیں وہ ہوش میں آجائیں اور کسی اللہ والے کی صحبت میں بھی رہیں تاکہ وہ روغن گل ہوجائیں،       اللہ تعالیٰ کی محبت کی خوشبو ان کے اندر آجائے ورنہ لاکھ مجاہدہ کرلیں تلّی کا تیل ہی رہیں گے۔
Flag Counter