Deobandi Books

طریق ولایت

ہم نوٹ :

14 - 34
صحابۂ  کرام رضی اللہ عنہم کی افضلیت کا سبب
صحبت سے قیمت بڑھ جاتی ہے۔ جس نےحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آفتابِ نبوت کو ایمان کی حالت میں دیکھ لیا، ابھی کوئی نماز نہیں پڑھ سکا اور شہید ہوگیا۔ بعضے ایسے صحابی ہیں کہ ایمان لانے کے بعد ہی شہید ہوگئے۔ بتائیے کیا سارے عالَم کے اولیاء اللہ اور تہجد گزار ان کو پاسکتے ہیں؟یہ ہے صحبت کا اثر۔ کیوں کہ اس نے سیّد الانبیاء صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ایک لمحہ کی صحبت پالی، اب قیامت تک کے اولیاء اللہ، امام ابوحنیفہ،امام بخاری، شیخ عبدالقادر جیلانی اور امام غزالی رحمہم اللہ اس کے درجہ کو نہیں پہنچ سکتے۔ البتہ اولیاء اللہ کی صحبت سے اولیاء اللہ پیدا ہوتے رہیں گے۔ اسی لیےوَکُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ کا حکم ہے کہ صادقین متقین کی صحبت میں رہو، اور کل عرض کرچکا ہوں کہ کتنا ان کے ساتھ رہیں۔ خَالِطُوْہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ اتنا ساتھ رہو کہ ان ہی جیسے ہوجاؤ۔4؎ ایک ولی اللہ دنیا سے جاتا ہے تو سینکڑوں کو ولی اللہ بناکر جاتا ہے ورنہ آج روئے زمین پر اولیاء اللہ کا بیج بھی نہ ملتا، آج کوئی ولی اللہ دنیا میں نظر نہ آتا۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ خدا کی قسم! جب دنیا سے کوئی ولی اللہ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ فوراً اس کی کرسی پر دوسرے ولی کو بٹھادیتے ہیں، کرسیاں خالی نہیں ہیں۔ یہ ہماری نادانی ہے جو ہم سمجھتے ہیں کہ بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ اور خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ جیسے بڑے بڑے اولیاء اللہ اب نہیں ہیں، حالاں کہ قیامت تک بڑے بڑے اولیاء پیدا ہوتے رہیں گے لیکن ہمیں مرنے کے بعد اُن کی محبت کی توفیق ہوتی ہے، جب ان کا انتقال ہوجاتا ہے تب ہم کہتے ہیں نَوَّرَ اللہُ مَرْقَدَہٗ وَ رَوَّحَ اللہُ رُوْحَہٗ مرنے کے بعد قدر ہوتی ہے لیکن جو  زندگی میں قدر کرلیتا ہے ولی اللہ بن جاتا ہے۔
ولی اللہ بننے کے لیے تین شرائط
اس کے ساتھ کل میں نے یہ بھی عرض کیا تھا کہ اللہ والا بننے کے لیے صحبت ِ     اہل اللہ کے ساتھ ذکر اللہ کا دوام بھی ضروری ہے۔ پہلوان کتنا ہی بڑا ہو لیکن اس سے پہلوانی 
_____________________________________________
4؎  روح المعانی:56/11 ،التوبۃ (119)،داراحیاء التراث، بیروت
Flag Counter