Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2012

اكستان

8 - 64
 یعنی ظلم کی اِبتداء جہان میں معمولی سی ہوتی ہے لیکن جو بھی آتا ہے اِس پر اِضافہ کرتا چلا جاتا ہے۔
مروجہ محفلِ میلاد میں بدعت ہونے کے علاوہ دیگر کئی شرعی خامیاں موجود ہیں۔ مروجہ محفلِ میلاد  کی اِس حیثیت کو تو دلائل کے ساتھ واضح کر دیا گیا ہے کہ اِس کی موجودہ ہیئت و صورت کو صحابہ اَور فقہاء کے دَور میں کسی تاریخی حوالے سے ثابت نہیں کیا جاسکتا اَور یہ بعد کی پیداوار اَور بدعت ہے لیکن بدعت ہونے کے علاوہ اِس میں کئی شرعی خامیاں ایسی ہیں جو اِس کے ناجائز ہونے کے لیے بجائے خود بہت کافی ہیں۔
مروجہ محفلِ میلاد میں پائی جانے والی شرعی خرابیاں  :
(١)  پہلی شرعی خرابی  :
ایک غیر ضروری کام کو ضروری سمجھنا! شریعت کی نظر میں یہ چیز اِنتہائی مذموم ہے کہ کسی چیز کو اُس کے اپنے مقام سے گھٹا یا بڑھا دیا جائے مثلاً کسی فرض و واجب چیز کو اُس کے اپنے مرتبہ سے گھٹا کر محض سنت و مستحب کے درجہ میں لے آیا جائے، یا کسی مستحب و مباح کام کو اُس کے اپنے درجہ سے بڑھا کر فرض یا واجب قرار دے دیا جائے۔
چنانچہ حضرت عبد اللہ اِبن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اِرشاد فرماتے ہیں  :
'' لَایَجْعَلْ اَحَدُکُمْ لِلشَّیْطَانِِ شَیْئًا مِّنْ صَلَاتِہ یُرٰی اَنَّ حَقًا عَلَیْہِ اَنْ لَّا یَنْصَرِفَ اِلَّا عَنْ یَّمِیْنِہ لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَثِیْرًا یَّنْصَرِفُ عَنْ یَّسَارِہ ۔  ١
''تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز میں شیطان کا حصہ مقرر نہ کرے کہ وہ نماز سے فراغت کے بعد دائیں جانب مڑنے کو ہی ضروری سمجھ لے کیونکہ میں نے حضور ۖ  کو بائیں جانب مڑتے دیکھا ہے۔''
   ١   بخاری شریف  ج ١  ص ١١٨  ،  مشکوٰة شریف  ج ١  ص ٨٧ 
Flag Counter