Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2012

اكستان

7 - 64
''آپ (محمد نور بخش توکلی) ہی کی مساعی جمیلہ سے متحدہ ہندو پاک میں بارہ وفات کی بجائے ''عید میلاد النبی'' ۖ کے نام سے تعطیل ہونا قرار پائی تھی۔''  ١
 یاد رہے کہ محمد نور بخش توکلی  کا اِنتقال ١٣ جمادی الاولیٰ ١٣٦٧ھ بمطابق ٢٤ مارچ ١٩٤٨ء کو ہوا تھا۔
ایک دُوسرے بریلوی عالِم علامہ اِقبال اَحمد فاروقی ایم اے موصوف کے حالات میں رقمطراز ہیں کہ  :''آپ کی دینی خدمات سے ایک نہایت اہم خدمت یہ ہے کہ آپ نے گورنمنٹ کے گزٹ اَور سرکاری کاغذات میں ''بارہ وفات'' غلط العمومی اِصطلاح کو '' عید میلاد النبی'' کے نام سے تبدیل کرانے کی جدوجہد کی اَور اِس میں یہاں تک کامیاب ہوئے کہ گورنمنٹ سے اِس مقدس دِن کی تعطیل ِعام منظور کرائی۔ آج یہی تعطیل خدا کے فضل سے اِسلامیانِ پاکستان کی ایک اہم تقریب میں تبدیل ہوگئی ہے۔''  ٢
 ''بارہ ربیع الاوّل کی تاریخ جو مشہور قول کے مطابق حضور پُرنور ۖ کی تاریخِ وفات ہے اِس کو نور بخش توکلی صاحب نے عید میلاد النبی بنا دیا، باوجودیکہ نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کی وِلادت باسعادت بروز پیر ہوئی اَور تقویمی اُصول کے مطابق پیر کا دن   ٢ ربیع الاوّل یا پھر ٩ ربیع الاوّل کو آتا ہے اَزرُوئے حساب بارہ ربیع الاوّل کو پیر کا دِن درست بنتا ہی نہیں۔''  ٣
 بارہ ربیع الاوّل کی تاریخ گویا اِس فارسی ضرب المثل کا مصداق ہے کہ  :''  اِبتدائے ظلم دَر جہاں اَندک بود ہر کہ آید براں مزید کرد  ''
   ١  تذکرہ اَکابر اہلِ سنت  ص ٥٥٩    ٢    مقدمہ تذکرہ سیّدنا غوث اعظم  ص٨     ٣  حوالہ کے لیے دیکھیے :   (١) رحمة للعالمین  ج اَوّل  ص ٤٠  مصنفہ قاضی سلیمان منصوری پوری (٢) اِسلامی اِنسائیکلو پیڈیا  ص ١٣٢٨  
 (٣) سیرة النبی  ج اَوّل  ص ١٠٩  مصنفہ علامہ شبلی نعمانی۔
Flag Counter