Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2012

اكستان

29 - 64
قرآن اِس طرح پر نہیں ہے اگر قرآن میں بھی اللہ اِس طرح کرتے کہ یہ سورت جو ہے قانون کی ہے ، یہ سورت عقائد کی ہے، یہ سورت عبادت کی ہے، یہ سورت فلاں کی ہے تو پھر جس کو دلچسپی ہوتی کوئی فلسفہ کی کوئی قانون کی کتاب پڑھتا جسے عبادت کی ہوتی وہ عبادت کی پڑھتا لاکھوں کروڑوں یہودی عیسائی ملیں گے آپ کو جنہوں نے پوری توریت اِنجیل کبھی نہیں پڑھی اپنی دلچسپی کا باب پڑھ لیا بس۔ 
پھر قرآنِ پاک میں نبیوں کی زندگی تاریخ کے طور پر نہیںہے ہدایت کے طورپر ہے یعنی نبیوں کے اُن پہلووں کواُن اَوصاف کو نمایاں کیا جواللہ ہمارے اَندردیکھناچاہتے ہیں ایک لاکھ چوبیس ہزار نبی کم و بیش دُنیا میں آئے اللہ کی آخری کتاب ہے دو چار سو نبیوں کا تذکرہ ہوجاتا وہ لے دے کر پندرہ  سترہ کا ذکر ہے وہ اُن لوگوں کے ہیں جن سے واقف ہیں اُس علاقہ کے بس ایک جامع بات کہہ دی  لَکُلِّ قَوْمٍ  ھَادْ  ہرجگہ ہم نے بھیجے ہیں اِس پر اِیمان رکھو یہ سچے تھے برحق تھے رہنمائی کے لیے بھیجے گئے اگر قرآن میں کسی ہندوستان یا چائنا کے نبی کا ذکر ہوتا تو پھر وہ بات ہدایت سے بڑھ کر تاریخ تک آجاتی کہ معلوم کرو کہ وہ کون تھے کہاںآئے اَور اُن کے ساتھ کیا سلوک ہوا مؤرخ والا سارا کام شروع ہوجاتا تومقصد تھا ہدایت رہنمائی لینا  پھر جو صفات جو اللہ دیکھنا چاہتا ہے کہ جس میں صبر بھی ہو شکر بھی ہو قربانی بھی ہو اللہ کے لیے ہجرت بھی ہو ظالم کے سامنے حق بات کہنا بھی ہو۔ 
صبر کے لیے حضرت اَیوب علیہ السلام کا نمونہ پیش کردیا ،شکر کے لیے حضرت سلیمان علیہ السلام کا نمونہ پیش کردیا قربانیاں سارے نبیوں نے دیں لیکن حضرت اِبراہیم علیہ السلام کا نمونہ پیش کیا، ظالم کے سامنے حق بات سب نے کی لیکن حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نمونہ پیش کر دیا ۔تو یہ وہ صفات ہیں جو تم نے حاصل کرنی ہیں تو گویا قرآن پڑھنے والااَپنا وقت نبیوں کے صحبت میں گزا ررہا ہے غیر شعوری طور پر ہر نبی کی صفت سے اُس کا دِل و دماغ اَور اُس کی طبیعت و مزاج متاثر ہو رہا ہے تو قرآن کو ہدایت کے لیے آدمی پڑھے کہ اِس میں کون سی صفت مجھے کس نبی سے حاصل کرنی ہے اَور قرآنِ پاک نے بہت ہی اِختصار کے ساتھ کئی چیزیں کہہ دی ہیں یعنی مکی سورتوں میں آپ دیکھیں چھوٹے چھوٹے لفظ ہیں اُس میں جہانِ معنی چھپا ہوا ہے سمندر ہے معنوں کا اَور وہ سمجھ میں کب آئے گا جب آپ کی حدیث اَور سیرت پر گہری نظر ہو گی جب بیک وقت پس منظر سے آپ واقف ہوں گے ۔
Flag Counter