Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2012

اكستان

28 - 64
ہماری زندگی میں نہیں آئیں گے ۔
 یہ اللہ کا فطری اُصول ہے کہ ایک بچہ جو ہے وہ زندگی سیکھتا ہے ماحول سے کتابوں سے نہیں سیکھتا ۔ اگر آپ غور فرمائیں تو ہماری زندگی کے اَکثر اُصول وہ ہیں جو ہم نے ماحول سے سیکھے ہیں کتابوں سے نہیں سیکھے۔ ہم نے دیکھنا کتاب سے نہیں سیکھا ،ہم نے سننا کتاب سے نہیں سیکھا ہمارے معاشرے میں صحیح سنتے تو ہم بھی صحیح سننے لگے اَور غلط سنتے تو ہم بھی غلط سنتے لگتے، چلنا کتاب سے نہیں سیکھا، اَکثرآدمی کتاب سے نہیں سیکھتا ماحول سے سیکھتا ہے اگر گھر میں صحیح ماحول ہے اللہ کے اَحکامات ہیں سنت کی اِتباع ہے دین ہے تو بچے کو گھر سے صحیح ماحول ملے گا اَور اگر بچے کو صحیح زندگی مل جائے اُس  کا دیکھنا صحیح، بولنا صحیح، سننا صحیح، سوچنا صحیح ،اُس کی زندگی صحیح ہو تو وہ جو علم حاصل کرے گا قرآن کا سنت کا  تو اللہ اُسے علم ِ نافع بنائیں گے اَور اُس سے فائدہ ہوگا اَور اُس کے ذریعہ ہزاروں کو فائدہ پہنچے گا لیکن  اگر زندگی غلط ہو، بولنا ہی غلط ہے،دیکھنا ہی غلط، سننا ہی غلط، چلناہی غلط، بیٹھنا ہی غلط، سونا ہی غلط ،اگر زندگی غلط ہے تو اگر سارے قرآن کا حافظ بن جائے سارے علوم اِسلامیہ حاصل کر لے لیکن وہ علم اُس کے خلاف حجت بنے گا یہ خود برباد ہوگا اَو ر اِس کے ذریعے نہ جانے کتنے برباد ہوں گے کیونکہ علم تو سیکھ لیا زندگی نہیں سیکھی۔
 اَور زندگی سیکھنے کے لیے آپ کو مدرسہ کے بعدکوئی و قت نہیں ملے گا کہ نو سال یہاں پر آپ  علم سیکھ لو اَورنو سال بعد میں آپ زندگی سیکھ لینا تو وہ یہیں سیکھنی پڑے گی آپ کو ،آپ نے علم کا اَور عمل کا کتاب کا اَور زندگی کا دونوں کا جامع مجموعہ بن کر یہاں سے نکلنا ہے۔ اَور قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ نے جو قصص بیان کیے اِن کا مقصد کیا ہے صرف رہنمائی ہے، کوئی کہانیاںنہیں ہیں آپ توریت اَور انجیل  کو پڑھیں تو وہ کہانیاں ہیں یعنی توریت کو اگر آپ پڑھیں گے تو میرے خیال سے ٣٩ کتابیں ہے، پہلی کتاب کا نام ہے پیدائش۔ اَب پہلے کیا پیدا ہوا اُس کے بعد کیا پیدا ہوا اُس کے بعد کیا پیدا ہوا لمبی فہرست جیسے مردم شماری کے رجسٹر ہوتے ہیں آپ محکمہ مردم شماری میں جائیں تو وہاں جو رجسٹر ہوتے ہیں تو اِس طرح ملیں گے تو اُن کی کتابیں ملتی ہیں کتاب پیدائش کتاب فلاں فلاں عنوان کے اِعتبار سے
Flag Counter