Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2012

اكستان

23 - 64
بھی جائزہ لیا تو بائبل میں پونے دو لاکھ غلطیاں اَور ایک بٹا سات یعنی پچیس ہزار ایسی غلطیاں جو فحش  تھیں جس سے معنٰی بدل جائے مفہوم کچھ کا کچھ ہوجائے تو قرآن اِس طرح پر محفوظ ہے، بڑے سے بڑا دُشمن بھی یہ دعوٰی نہیں کر سکتا کہ قرآنِ پاک میں کوئی تبدیلی ہوئی ہے۔ 
اَلبتہ اَحادیث کے متعلق آج سے اَسی نوے سال پہلے یورپ کے مستشرقین نے یہ ایک اَفواہ اَور ایک نظریہ پیش کیا کہ ہمیں شک ہے کہ یہ محفوظ ہیں کہ نہیں۔'' مستشرق ''کا معنٰی بتکلف مشرقی بننا یعنی ہے تو مغرب کا رہنے وا لا ............. اِس بات کو اُنہوں  نے اپنے میڈیا کے ذریعہ پھیلایا مثلاً جو بخاری، مسلم ،ترمذی، اَبو داود، ابن ماجہ جو کتابیں آپ پڑھتے ہیں اَحادیث کی وہ دُوسری صدی کے اَواخر میں لکھی گئیں ہیں تو درمیان میںکئی واسطے پڑتے ہیں اِس میں اُنہوں نے شک پیدا کیا کہ شاید یہ اِلفاظ محفوظ نہ ہوں تو پھر اللہ تعالیٰ نے اِس کا ایسے اِنتظام کیا کہ اِمام بخاری کے اُستاذ کی کتاب مصنف عبدالرزاق وہ چھپی جب میں وہاں پر تھا ١٩٧١ئ، ١٩٧٢ء میں لبنان میں تو ہمارے محدثِ شہیر محدثِ اعظم ہندوستان کے مولانا حبیب الرحمن صاحب اعظمی وہاں پر تھے اَور وہ اُس وقت وہاںاِس کتاب کو اَیڈٹ کر رہے تھے چھاپنے کی کوشش کر رہے تھے تو اَکثر اُن سے نشست ہوتی تھی شام کو ہوٹل میں۔
 تو اِمام بخاری کے اُستاذ پھر اُ ن کے جو اُستاذ تھے شیبانی  پھر اُن کی بھی (کتاب) آگئی پھر اُن کے جو اُستاذ تھے یمن کے ................... نام اُن کا اَب یاد نہیں آرہا پھر اُن کی بھی آگئی پھر اُن کے جو اُستاذ تھے  ہَمَّام ابنِ مُنَبِّہْ حضرت اَبوہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگرد ِرشید تووہ بھی ڈاکٹر حمیداللہ جو پیرس میں تھے اُنہوں نے وہاں کے کتب خانہ سے نکلواکر چھپوا لی تو وہ درمیان میں جو اِنقطاع تھا چند واسطوں کا وہ ختم ہو گیا۔ اَب وہ ہی ساری بخاری کی حدیثیں اُسی طرح محفوظ ہیںمسند عبدالرزاق میں ہے ایک لفظ کے فرق کے بغیر ۔ اِبن اَبی شیبہ نے بھی وہ ساری اَحادیث لیں ایک لفظ کے فرق کے بغیر تو واسطے درمیان کے جو چھوٹے ہوئے تھے وہ بھی سارے چھپ گئے۔
 اَور دُوسرا یہ اللہ تعالیٰ نے اِنتظام کیا دُنیا کے سامنے کہ حضورِ اَکرم  ۖ کے مکتوبات دریافت ہونا شروع ہوئے ۔ہمارے ہندوستان میں دیوبند میں محفوظ بھی ہیں اُنہوں نے مکتوباتِ نبوی کے نام
Flag Counter