ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2010 |
اكستان |
|
اَب اِسی مکتبہ حبیبیہ نے ١٩٤٦ء کا طبع شدہ ایک اَور رسالہ بھی شائع کیا ہے جس کا نام ''مُکَالَمَةُ الصَّدْرَینْ ''ہے یہ رسالہ مولانا محمد طاہر صاحب مرحوم و مغفور کا لکھا ہوا ہے اُنھوں نے اِس میں حضرت مدنی رحمةاللہ علیہ پر بہت زیادتی کی تھی اُن پر یہ اِلزام لگایا گیا کہ وہ علامہ عثمانی سے جمعیة علماء ہند اَورمسلم لیگ کے فارمولے پرمناظرہ کے لیے گئے تھے پھر یہ ثابت کیا گیا ہے کہ حضرت مدنی لاجواب ہو کر واپس آئے ۔اِس کا جواب اُن حضرات نے بھی دے دیا تھا جن کی اُس گفتگو میں موجودگی ظاہر کی گئی ہے اَور حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ نے بھی جواب تحریر فرمایا تھا جو اُن ہی دِنوں ایک رسالہ کی شکل میں ''کشف ِحقیقت''کے نام سے شائع کر دیا گیا تھا جسے ''مکالمة الصدرین '' کا علم ہے اُسے'' کشف ِحقیقت ''والے جواب کا بھی علم ہے لیکن وہ شخص جو اِس سے آنکھیں چُرا کر ''مکالمة الصدرین '' ہی چھاپتا ہے تو وہ اپنے نامۂ عمل میں گناہوں کا اضافہ کرتا ہے ۔ مکالمة الصدرین کے بارے میں کچھ لکھنے سے پہلے ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ مکالمة الصدرین خود اِس شائع کرنے والے کے منہ پر طمانچہ ہے کہ اُس میں حضرت العلامہ مولانا شبیر احمد عثمانی دیوبندی رحمة اللہ علیہ اور ان کی بناء کردہ جمعیة علماء ِاسلام کا ذکر ہے۔ اِسی جمعیت نے عین وقت پرپاکستان بنانے کے لیے پوری قوت سے مسلم لیگ کا ساتھ دیا اور وہ خلاء جو مسلم لیگ میں علماء کے شریک نہ ہونے کا باعث تھا پُر کیا۔ اکابر بریلی اُس وقت فتوؤںپر فتوے شائع کیے جا رہے تھے کہ : '' اگر رافضی کی تعریف حلال اور جناح کو اُس کا اہل سمجھ کر کرتا ہے تو مرتد ہوگیا اُس کی بیوی اُس کے نکاح سے نکل گئی مسلمانوں پرفرض ہے کہ اِس سے کلی مقاطعہ کریں یہاں تک کہ توبہ کرے''۔ (الجوابات السنیہ علی زہا ئِ السوالات اللیگیہ ص ٣٣) ٤٢ء میں شاہ احمد نورانی صاحب کے اَبا جان مولانا عبدالعلیم صدیقی میرٹھی اَور صدر الافاضل نعیم الدین صاحب مراد آبادی کے دستخطوں سے ''مسلم لیگ ''پرکفرکا فتوی داغا گیا ۔(دیکھئے الدلائل القاہرہ اور اُس کا مقدمہ شائع کردہ انجمن اِرشاد المسلمین لاہور ص ٤ ،٥ )۔ اِن حضرات کے نزدیک اسلام کی عظیم خدمت یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کی تکفیرکریں