Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2008

اكستان

43 - 64
اوّل (حق تعالیٰ کی نعمتوں پر اُس کا )شکر اَداکرنے والادِل، دوم (رنج و راحت ہرحال میں) اللہ کو یاد کرنے والی اور اُس کاذکر کرنے والی زبان ،سوم بلاؤں اور مصیبتوں پر صبر کرنے والا جسم، چہارم ایسی بیوی جو اپنی ذات اور شوہر  کے مال میں خیانت نہ کرے۔ 
ایسی چار طرح کی عورتیں کہ اُن کے اور اُن کے شوہروں کے درمیان لِعان نہیں ہوتا  : 
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہ اَنَّ النَّبِیَّ ۖ  قَالَ  اَرْبَع مِّنَ النِّسَآئِ لَامُلَاعَنَةَ بَیْنَھُنَّ اَلنَّصْرَانِیَّةُ تَحْتَ الْمُسْلِمِ وَالْیَھُوْدِیَّةُ تَحْتَ الْمُسْلِمِ وَالْحُرَّةُ تَحْتَ الْمَمْلُوْکِ وَالْمَمْلُوْکَةُ تَحْتَ الْحُرِّ ۔
( ابن ماجہ بحوالہ مشکوة شریف ص ٢٨٨ )
حضرت عمروبن شعیب اپنے والد شعیب سے اور شعیب(اپنے والد محمدکے واسطے سے) اپنے دادا حضرت عبد اللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم  ۖ نے فرمایا  : چار طرح کی عورتیں ایسی ہیں کہ اُن کے اور اُن کے شو ہروں کے درمیان لعان نہیں ہوتا :ایک وہ عیسائی عورت جو کسی مسلمان کی بیوی ہو ،دُوسری وہ یہودی عورت جو کسی مسلمان کی بیوی ہو، تیسری وہ آزاد عورت جو کسی غلام کے نکاح میں ہو۔ چوتھی وہ باندی جو کسی آزاد مرد کے نکاح میں ہو۔
ف  :  حدیث ِ پاک میں جو بات بیان کی گئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی عیسائی یا یہودی عورت کسی مسلمان کے نکاح میں ہو اور اُس کا خاونداُس پر زنا کی تہمت لگائے اور وہ اُس کی تردید کرے تو اِس صورت میں اِن دونوں کے درمیان لعان نہیں کرایا جائے گا۔ اِسی طرح اگر کوئی آزادعورت کسی غلام کے نکاح میں ہو یا کوئی باندی کسی آزاد کے نکاح میں ہو تو اِن کے درمیان بھی لعان نہیں کرایا جائے گا۔ وجہ یہ ہے کہ لعان درحقیقت ایک قسم کی شہادت اور گواہی ہے اِس لیے لعان کی صورت میں مرد و عورت( میاں بیوی) دونوں کا اہل ِشہادت میں سے ہونا ضروری ہے یعنی ایسے افراد میں سے ہونا ضروری ہے جن کی شہادت وگواہی شرعًا معتبر ہوتی ہے جبکہ کافر اور غلام وباندی اہل ِ شہادت میں سے نہیں ہیں کیونکہ اہل ِ شہادت ہو نے کے لیے مسلمان ہو نا اور آزاد ہونا شرط ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عجم کے بڑے بڑے امام : 6 3
5 آیت کا مصداق امام اعظم پہلے 7 3
6 وہبی درجے (صحابہ ،تابعین اورتبع تابعین ) : 7 3
7 نبی کی صحبت اور زمانہ کی قربت کی وجہ سے اِن کو رِیاضتوں کی ضرورت نہ پڑی 7 3
8 خیر القرون کے بعد والے حضرات کی نبی علیہ السلام سے رُوحانی نسبت 8 3
9 حضرت عیسٰی علیہ السلام نبی علیہ السلام ہی کے بتلائے ہوئے اُمور انجام دیں 8 3
10 3جب کافر ہی نہیں رہیں گے تو اُن کے کھانے کوسُور بھی نہیں رہیں گے 9 3
11 صحابہ والی اَفضلیت کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی : 9 3
12 اِس رُوحانی تعلق کا ظہور کب اور کہاں ہو گا؟ 9 3
13 اُمت کے صالح علماء کا درجہ : 9 3
14 '' اَمر بالمعروف ''کافی نہیں ''نہی عن المنکر'' بھی ضروری ہے 10 3
15 ''مجدد'' اور'' تجدید ''کا مطلب : 10 3
16 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
17 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
18 تقریب ختم ِ بخاری شریف 18 1
19 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کاجہیز : 28 19
21 ولیمہ : 28 19
22 کام کی تقسیم : 28 19
23 اَولاد : 28 19
24 عورتوں کے رُوحانی امراض 31 1
25 عورتیں بھی کامل ہوسکتی ہیں : 31 24
26 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 34 1
27 گلدستۂ اَحادیث 42 1
28 چاہیے : 42 27
29 ایسی چار چیزیں جن کا ملنا دُنیا وآخرت کی بھلائی کاملناہے 42 27
30 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اوربرکتیں 44 1
31 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 44 30
32 صدرجمعیت علما ئے ہند 50 1
33 حضرت مولاناسید محمداَرشد صاحب مدنی دامت برکاتہم 50 32
34 کیاوہ عافیہ صدیقی ہے؟ 58 1
35 دینی مسائل 62 1
36 طلاق تین قسم کی ہوتی ہے : 62 35
37 ۔ طلاق ِبائن : 62 35
38 32 ۔ طلاق ِمغلظہ : 62 35
39 3 ۔ طلاق ِرجعی : 62 35
40 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter