Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق جمادی الاولیٰ 1433ھ

ہ رسالہ

12 - 18
وقت کا بہتر استعمال
محترم نیاز سواتی
وقت زندگی ہے۔ وقت وہ چیز ہے جس کی قسم الله نے اپنے پاک کلام میں کھائی ہے ۔ وقت کا بہتر استعمال اس کی منصوبہ بندی اور ترجیحات کے تعین میں پوشیدہ ہے۔ وقت کی منصوبہ بندی اور اس کا بہتر استعمال ہمارے اہداف کو ممکن بناتا ہے۔ کسی دانا کا کہنا ہے کہ جو شخص کام یابی کی منصوبہ بندی نہیں کرتا وہ دراصل ناکامی کی منصوبہ بندی کر رہا ہوتا ہے۔ وقت کا بہتر استعمال ایک فن ہے جو کچھ مہارتوں کی اجتماعی شکل ہے۔ وقت کی منصوبہ بندی، تقسیم اور ترجیحات کا تعین وہ عوامل ہیں جو وقت کے بہتر استعمال کو ممکن بناتے ہیں۔

نظم وضبط کی صفات سے متصف افراد وقت کی منصوبہ بندی میں کام یاب رہتے ہیں۔ شروع میں تو ایک شخص اپنے دن کو مختلف پہروں کے لحاظ سے تقسیم کرنے کے قابل ہوتا ہے، مگر اس مشق کے ذریعے بتدریج وہ وقت آتا ہے جب اس فرد کے لیے اپنے ایک ایک لمحے کی منصوبہ بندی ممکن ہو جاتی ہے ۔ اس سلسلے میں ترجیحات کا تعین، وقت کے بہتر استعمال کی عمارت کا پتھر ثابت ہوتا ہے ۔ ضروری کاموں کو التوا میں رکھنے کی روش ہمارے اہداف کے حصول کو مشکل تربنا دیتی ہے۔ اگر ہم اپنے کاموں کی درجہ بندی مندرجہ ذیل تین حصوں کے حساب سے کریں تو وقت کے ضیاع کو بڑی حدتک روکا جاسکتا ہے۔

1.    پہلے حصہ میں وہ کام رکھے جائیں جو فوری اہمیت کے حامل ہوں۔
2.    دوسرے حصے میں ایسے اہداف رکھے جائیں جواہم تو ہوں، مگر فوری اہمیت کے حامل نہ ہوں ۔
3.    تیسرے اور آخری حصے میں وہ کام رکھے جائیں جو نہ تو اہمیت کے حامل ہوں اور ن ہی فوری توجہ کے متقاضی۔

اس طرح اہداف کی تقسیم وتفہیم کے نتیجے میں ہم نہ صرف اپنی ترجیحات کا تعین باآسانی کر سکتے ہیں بلکہ وقت ضائع کرنے والے امور کا تعین کرکے ان کا سد باب بھی کر سکتے ہیں ۔ اس سلسلے میں یہ بات بھی بے حد اہم ہے کہ ہم غیر ضروری اور ناقابل عمل کاموں اور فرمائشوں کے لیے نہ کہنے کا سلیقہ بھی سیکھیں، مزید یہ کہ اس طرح ہم ضروری اور اہم کاموں کو فرصت کے لمحات کے لیے اٹھا رکھنے کی روش سے بھی باز رہتے ہیں ۔ وقت کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے سالانہ تقویم ( کلینڈر) ،کاموں کی فہرست اور تبنیہات (الارم) کے استعمال کی بہت اہمیت ہے۔ مذکورہ بالا آلات کا استعمال ہمیں اپنی راہ سے ہٹنے نہیں دیتا۔ اس طرح ہم تمام طے کردہ اہداف برو قت مکمل کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں ، اس طرح آہستہ آہستہ وقت کی منصوبہ بندی او راس کے بہترین استعمال کا مرحلہ ہمارے لیے آسان ہو جاتا ہے۔

آخری بات یہ ہے کہ وقت کی منصوبہ بندی، اس کی بچت او راس کے بہترین استعمال کے لیے تمام تر ذرائع اختیار کرنے کے بعد خالق اعصار واوقات سے اپنے تمام اہداف کی تکمیل کے لیے دعا ضرور مانگنی چاہیے،کیوں کہ محض الله کی مدد سے ہی ہمارا وقت بچ سکتا ہے ۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم کسی کام کے لیے وقت مختص کرتے ہیں تو وہ کام وقت صرف کیے بغیر خود ہی تکمیل تک پہنچ جاتا ہے، مثلاًہمیں اپنے شہر کے دوسرے سرے پر رہنے والے کسی دوست سے ضروری ملنا تھا، یہ کام کئی گھنٹوں کے وقت کا متقاضی ہے، مگر بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہمارا مذکورہ دوست خود ہی اپنے کسی کام کے سلسلے میں خود ہم سے ملنے آجاتا ہے تو اس طرح ہمارا بہت سا وقت اور سرمایہ بفضل تعالیٰ بچ جاتا ہے۔ الله تعالیٰ ہمارے اہداف کی بروقت تکمیل ممکن بنا دے۔ آمین .
Flag Counter