لئے بچتا ہے جس میں عام امت کے لئے حرج ہے ۔
اور روزہ تقریبا 20 گھنٹے کا ہوجاتا ہے ، جس میں مریضوں اور بوڑھوں کے لئے حرج ہے ۔
{امت کو حرج پیش آجائے تو شریعت سہولت دیتی ہے}
امت کو حرج پیش آجائے تو شریعت سہولت دیتی ہے ، (۱)مثلا کھڑا نہیں ہوسکتا ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھے ، اور بیٹھ نہیں سکتا ہو تو لیٹ کر نماز پڑھے ، اس وقت قیام جو فرض ہے ساقط ہوجائے گا(۲) اسی طرح سفر میں ہو تو روزہ جو فرض ہے وہ چھوڑ سکتا ہے ، اور بعد میں قضا کرے ، (۳) ظہر کی نماز چار رکعت ہے سفر کی مشقت کی وجہ سے دو رکعت ہوجاتی ہے ۔
{یہ سب آیت اور حدیث ہیں جن میں حرج کے وقت سہولت کی تاکید کی گئی ہے }
(۱)لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا ۔( آیت ۲۸۶، سورۃ البقرۃ۲) اس آیت میں ہے کہ وسعت سے زیادہ اللہ مکلف نہیں بناتے ۔
(۲)لیس علی الاعمی حرج و لا علی الاعرج حرج و لا علی المریض حرج و لا انفسکم ان تأکلوا من بیوتکم ۔( آیت ۶۱، سورت النور ۲۴) اس آیت میں ہے کہ نابینا پر ، اور اپاہج پر ، اور بیمار پر حرج نہیں ہے ، یعنی انکو پریشانی ہے تو بہت سے معاملے میں سہولت مل جائے گی ۔
(۳)فمن شہد منکم الشہر فلیصمہ و من کان مریضا او علی سفر فعدۃ من ایام اخر یرید اللہ بکم الیسر و لا یرید بکم العسر ۔( آیت ۱۸۵، سورۃ البقرۃ ۲) اس آیت میں دو باتیں ہیں ایک یہ کہ اللہ آسانی کرنا چاہتا ہے ، تنگی کرنا نہیں چاہتا ، اور دوسری