Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ذوالحجہ 1437ھ

ہ رسالہ

19 - 19
مبصر کے قلم سے

ادارہ
	
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

قرآن کریم میں رسول صلی الله علیہ وسلم کرم کا عالی مقام
تالیف: مفتی عبدالرحمن کوثر مدنی
صفحات:272 سائز:23x36=16
ناشر:زمزم پبلشرز، اردو بازار، کراچی

زیر نظر کتاب میں قرآن کریم سے ان آیات کا انتخاب مع ترجمہ وتفسیر کیا گیا ہے، جن میں الله تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی سیدنا حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کے فضائل ومناقب بیان فرمائے ہیں اور ان آیات سے آپ صلی الله علیہ وسلم کا اعلیٰ وارفع مقام ومرتبہ واضح ہوتا ہے ،ان فضائل کو ترتیب قرآنی کے مطابق جمع کیا گیا ہے۔ کتاب کی تالیف کا مقصد یہ بیان کیا گیا ہے کہ مسلمان اپنے محبوب پیغمبر صلی الله علیہ وسلم کے مقام ومرتبہ سے روشناس ہو کر آپ کی اطاعت کو حرز جان بنالیں اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے والے بن جائیں۔

یہ کتاب عمدہ ورنگین کاغذ وطباعت میں حسن وسلیقے سے شائع کی گئی ہے۔

الأربعین للطالبین
مؤلف: مولانا عبدالرحمن
صفحات:308 سائز:23x36=16
ناشر: جامعہ مظہر السعادة، ہانسوٹ، بھروچ، گجرات، ہندوستان

یہ کتاب جامعہ مظہر السعادہ، ہانسوٹ، گجرات، ہندوستان کے استاد مولانا عبدالرحمن صاحب نے مرتب کی ہے اور جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے کہ اس میں ایمانیات، عبادات اور معاملات سے متعلق چالیس احادیث کو بمع تشریح جمع کیا گیا ہے۔ احادیث کی تشریح میں درج ذیل امور کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔
1..ہر حدیث کا سلیس اردو زبان میں ترجمہ کیا گیا ہے۔
2..حل لغات کا اہتمام کیا گیا ہے۔
3..حدیث کے مضمون پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
4..حدیث کی عبارت کی نحوی ترکیب بھی بیان کی گئی ہے۔
5..راوی کے حالات بھی ذکر کیے گئے ہیں۔
6..حاشیہ میں ہر حدیث کی تخریج بھی کر دی گئی ہے۔

اربعین کی جمع وترتیب کے حوالے سے یہ ایک منفرد کاوش ہے۔ ایک طالب علم کو حدیث کو سمجھنے اور اصلاح وتربیت کے حوالے سے اس سے استفادہ کرنے میں جن امور کی ضرورت پڑ سکتی ہے، اس مجموعہ میں اس کا لحاظ کیا گیا ہے۔ الله تعالیٰ مؤلف کی اس کاوش کو قبول فرما کر مفید ونافع بنائے۔

کتاب کا ٹائٹل کارڈ کا ہے اور طباعت واشاعت معیاری ہے۔

انوارِ حق (جلد اول)
افادات: شیخ الحدیث حضرت مولانا انوارالحق
صفحات:304 سائز:23x36=16
ناشر: القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہ، خالق آباد، ضلع نوشہرہ، پاکستان

زیر نظر مجموعہ میں شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد انوار الحق صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے خطبات ومواعظ کو مرتب کرکے کتابی صورت میں پیش کیا گیا ہے۔ جس میں ہر تقریر کا ایک مرکزی عنوان قائم کرکے اس کے مندرجات کو مختلف ذیلی عنوانات میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ اس میں زیادہ تر وہ خطبات ہیں جو دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد قدیم میں بطور خطبہٴ جمعہ کے دیے گئے تھے، جو کہ درج ذیل عنوانات کے تحت مرتب کیے گئے ہیں، تو بہ اور اس کے فضائل، ایمان اور عمل صالح کا تلازم، دنیا کی حقیقت، اولاد کا فتنہ، کسب حلال میں اعتدال، رزق حلال کی فضیلت واہمیت، عفو ودرگزر، تواضع وعبدیت، زبان کی حفاظت، دعوت وتبلیغ کی اہمیت اور تقاضے، اصلاح معاشرہ اور حقوق العباد، انفاق فی سبیل الله کی برکات ،اولیاء اور علماء کی مصاحبت کی برکات، دینی مدارس علوم نبوت اور نفاذ شریعت کی ایک تحریک، وقوع قیامت کے عقلی اور نقلی دلائل قرآن وسنت کی روشنی میں، وقوع قیامت اور اس کی نشانیاں، فکر آخرت، موت ایک ناقابل انکار حقیقت، موت کی یاد اور اس سے غفلت کے نقصانات، حقیقی محبت کے کرشمے، محبت الہی کے دعوے اور تقاضے، کمالات ومحاسن خیر الامم، اتباع سنت، محبت رسول صلی الله علیہ وسلم کے انقلابی اثرات، احتساب عمل او رمحاسبہٴ نفس۔

جیسا کہ عنوانات سے واضح ہے کہ خطبات کا یہ مجموعہ فکری، نظری، تبلیغی، اصلاحی، علمی اور عملی مختلف پہلوؤں کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے، علماء، طلباء، خطبا، اور عوام الناس سب کے لیے مفید ونافع ہے۔ الله تعالیٰ اس مجموعے کو قبولیت عطا فرئے اور اسے مرتب ومؤلف کے لیے ذخیرہٴ آخرت بنائے۔

کتاب کا ٹائٹل خوب صورت اور طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے۔

بازگشت کا تسلسل
شاعر: خورشید احمد
صفحات:208 سائز:23x36=16
ناشر: عروج ادب پبلی کیشنز، راولپنڈی

حمد ونعت کا یہ مجموعہ جناب خورشید احمد صاحب نے مرتب کیا ہے اور اس کے عنوانات کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پہلا حصہ ”حمدیہ کلام“ کے عنوان سے ہے اور اس میں بیالیس (42) حمدیہ نظمیں پیش کی گئی ہیں، جب کہ دوسرا حصہ ”نعتیہ کلام“ کے عنوان سے ہے اور اس میں ستاون(57) نعتیں شامل کی گئی ہیں۔ حمد ونعت پر مشتمل کلام کا یہ مجموعہ ایک اچھی اور عمدہ کاوش ہے اور شاعر نے عقیدت ومحبت کے جذبات سے لبریز ہو کر اشعار کی قافیہ بندی کی ہے۔ بطور نمونہ ان کی ایک نعت کو یہاں شامل تبصرہ کیا جاتا ہے #
        روح اور جسم میں بھر جائے اُجالا تیرا
        کاش! میں کہہ سکوں، میں بھی ہوں سراپا، تیرا

        دل کی دھڑکن ہو ترے نام سے جاری ہر دم
        آنکھ کی پُتلی میں اے کاش! ہو جلوہ تیرا

        لب تری حمد بیاں کرنے میں مصروف رہیں
        آزمائش میں میسّر ہو دلاسہ تیرا

        آرزو پلنے لگی ہے مری شریانوں میں
        میری رگ رگ میں سمانے لگا مکّہ تیرا

        تونے ہر لمحہ نگاہوں میں مجھے رکھا ہے
        پھر کسی اور کا کیسے ہو یہ بندہ تیرا

        قرب کے نور سے روشن ہوں شب وروز میرے
        روح میں میری سما جائے اُجالا تیرا

        زینے دریافت کے کتنے ہی کیے طے اُس نے
        عقل سے حل ہوا، ہر گز، نہ معمّا تیرا

        جسم لے آیا ہوں پر روح مری آنہ سکی
        پوچھیے مجھ سے نہ کیسا لگا مکّہ تیرا

        غم میں بھی لذّتِ نایاب ہے نسبت تیری
        درد میں مجھ کو جو رہتا ہے دلاسہ تیرا

کتاب کا ورق عمدہ اور طباعت واشاعت معیاری ہے۔

Flag Counter