Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ذوالحجہ 1437ھ

ہ رسالہ

18 - 19
دانتوں کے برش کی حفاظت کیسے؟

محترمہ رضوانہ
	
اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ آپ کے دانتوں پر میل کی تہ (Plaque) نہ جمے تو دن میں دو تین بار دانتوں میں برش کیجیے۔ ایسا کرنے سے آپ دانتوں کی بیماریوں سے بچے رہیں گے اور آپ کو تعدیہ ( انفیکشن) بھی نہیں ہو گا۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے دانتوں کا برش بہ ظاہر دیکھنے میں معصوم اور بے ضرر سا نظر آتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس میں بے شمار جراثیم ہوتے ہیں۔ یہ برش آپ کو دانتوں کی کسی بھی بیماری میں مبتلا کر سکتا ہے۔ چناں چہ ہمیں اس کی بھی صفائی کرتے رہنا چاہیے، آپ اپنے برش کو ضرور صاف رکھیں، چاہے آپ گھر پر ہوں یا حالتِ سفر میں۔ جب آپ دانتوں میں برش کرتے ہیں تو بہ ظاہر دانت صاف ہو جاتے ہیں ، لیکن بیشتر جراثیم دانتوں میں منتقل ہو جاتے ہیں، اس لیے کہ آپ اپنے برش کو روزانہ صاف نہیں کرتے۔

دانت صاف کرنے کے بعد برش کو اچھی طرح صاف کیجیے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اس میں پیسٹ جما رہ گیا ہو یا دانتوں سے نکلنے والا کوئی غذائی ذرّہ۔ کبھی کبھار اپنے برش کو ماؤتھ واش سے صاف کر لیں یا ایسا کرنا اس وقت بے حد ضروری ہے، جب برش آپ کے ہاتھ سے فرش پر گر پڑے۔

برش کی صفائی میں یہ ضرور پیشِ نظر رکھنا چاہیے کہ آپ اسے کس جگہ رکھتے ہیں۔ بہت سے افراد اسے غسل خانے میں لگے واش بیسن کے قریب لٹا دیتے ہیں۔ ایسا کرنا مناسب نہیں ہے، اس لیے کہ جب ہم منھ ہاتھ دھوتے ہیں یا کلی کرتے ہیں تو آلودہ پانی کے چھینٹے برش پر پڑنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

بہتر طریقہ یہ ہے کہ اسے اونچی جگہ پر کسی برش ہولڈر میں لٹکایا جائے، جہاں اسے ہوا لگتی رہے اور اگلے دن جب آپ اس سے دانت صاف کرنے لگیں تو وہ خشک ہو۔ برش کو کسی ڈبے میں بند نہ کیجیے، ورنہ وہ خشک نہیں ہو پائے گا۔ ایک ہی ڈبے میں دو چار برش رکھنا بھی مناسب نہیں ہے، اس لیے کہ دوسرے برشوں کے جراثیم آپ کے برش میں داخل ہو سکتے ہیں۔

دانتوں کے برش کو غسل خانے میں رکھنا بہرحال کوئی نامناسب بات نہیں ہے۔ دانتوں میں برش کرنے کے بعد آپ غسل کر لیتے ہیں، مگر اسے کموڈ یا واش بیسن سے فاصلے پر ہونا چاہیے۔ اس لیے کہ کموڈ کا ڈھکن ہٹتے ہی جراثیم سارے غسل خانے میں پھیل جاتے ہیں۔

برش کو صاف رکھنے کے باوجود اس میں جراثیم رہ جاتے ہیں۔ چنا ں چہ آپ اسے تھوڑے تھوڑے وقفے سے تبدیل کرتے رہیں۔ طویل عرصے تک استعمال کیے جانے والے برش سے دانتوں میں سوزش اور ورم بھی ہو سکتا ہے۔ اگر برش ٹوٹ پھوٹ جائے تو اسے ہر گز استعمال نہ کریں او راسے کوڑے کی ٹوکری میں ڈالنے کے بعد نیا برش خریدلیں۔

دانتوں کے معالجین کہتے ہیں برش زیادہ عرصے تک استعمال نہ کریں او راسے ہر تین یا چار ماہ بعد تبدیل کرتے رہیں۔ بچوں کے معاملے میں مزید محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ان کے برش ہر ماہ تبدیل کر دیں۔

بیماری کے بعد بھی آپ کو اپنا برش ضرور بدل دینا چاہیے، اس لیے کہ جب آپ بیماری کے دوران برش کرتے رہے ہیں تو مکمل صفائی نہ ہونے کے سبب جراثیم اس میں پرورش پاتے رہتے ہیں۔

کسی دوسرے فرد کا برش ہر گز استعمال نہ کریں، اس لیے کہ اگر اسے دانتوں کی کوئی بیماری ہو تو وہ آپ کو بھی لگ سکتی ہے۔ اسی طرح سے آپ کی بیماری دوسروں کو منتقل ہو سکتی ہے۔ چناں چہ گھر کے ہر فرد کا برش علاحدہ ہونا چاہیے۔ احتیاطاً ایک دو فالتوں برش بھی خرید لیں، تاکہ کسی فرد کو اچانک ضرورت پڑ جائے تو اس کا انتظام ہو سکے یا کبھی کوئی مہمان آجائے اور وہ اپنا برش نہ لایا ہو تو اس برش کو استعمال کیا جاسکے۔

جب آپ سفر کا ارادہ کر لیں تو دانتوں کا برش ساتھ رکھیں۔اگر برش کو سوٹ کیس میں بند کریں تو یہ اطمینان کر لیں کہ برش خشک ہو۔ برش کرنے کے بعد بھی اسے خشک کرنا ضروری ہے۔

Flag Counter