Deobandi Books

بد نظری ایک سنگین اور خطرناک گناہ

دنظری ک

17 - 34
(2)مختلف  کھانے پینے اور برتنے کی چیزوں کی پیکنگ اور ڈبوں میں عورتوں کی تصویریں بنی ہوتی ہیں جن کو خریدتے، بیچتے اور استعمال کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے ،حالآنکہ اُن کا دیکھنابد نظری ہی ہے ۔
(3)اخبارات ، میگزین اور ڈائجسٹ وغیرہ  میں چھپی ہوئی عورتوں کی تصویریں دیکھنا جائز نہیں ،یہ بھی بدنظری کی ایک بڑی شکل ہے  جس میں بکثرت  ابتلاء نظر آتا ہے۔
(4)ٹی وی میں آنے والے  ڈراموں اور فلموں عورتوں کا تو پوچھنا ہی کیا ،جو دین و اِسلام کے نام پر دھوکہ دینے والے چینلز  ہیں اُن کے اندر بھی زرق برق لباس میں مزیّن و آراستہ ہوکر آنے والی بے پردہ  عورتوں سے اِسلامی پروگرام کروائے جارہے ہوتے ہیں اور اُن کے سامنے بھی ایسی ہی بے پردہ خواتین کو بٹھایا گیا ہوتا ہے جنہیں دیکھ کر ایک شریف انسان کی آنکھ شرم سے جھک جائے۔یاد رکھئے ……!! صرف اِسلام کا لیبل لگانے سے کوئی پروگرام اِسلامی نہیں بنتا ، اور نہ اُن عورتوں کا دیکھنا جائز ہوجاتا ہے۔
(5)آج کے زمانے میں بد نظری کی سب سے بڑی شکل  ٹی وی اور انٹر نیٹ ہے ،کیونکہ باہر کی دنیا میں انسان وہ سب کچھ اور اتنی آسانی سے نہیں دیکھ پاتا جو  ٹی وی ، کمپیوٹر اور سیل فونز پر بیٹھےبیٹھے  صرف چندبٹن دباکر اور معمولی سی چند کلک سے دیکھ لیتا ہے۔فحش اور برہنہ مناظر انسان سے صرف چند کلک کے فاصلے پر ہوتے ہیں ،ایسے میں اپنی نگاہوں کی حفاظت یقیناً بہت بڑی آزمائش اور اور اُس میں کامیاب ہونا بہت بڑی کامیابی ہے۔خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہیں اللہ تعالیٰ نے اِن فتنوں سے محفوظ و مامون کررکھا ہے اور بہت  ہی بڑے  خسارے اور نقصان میں پڑے ہوئے ہیں  وہ لوگ جن کی زندگی کا یہی مشغلہ بناہوا ہے  اور جنہوں نے اپنی تنہائیوں کو اللہ کے غضب اور قہر کو متوجہ کرنے والے اعمال سے ناپاک کررکھا ہے۔

Flag Counter