Deobandi Books

عاشقان حق کی خصوصیات

ہم نوٹ :

15 - 34
شیخ سے کیا چیز سیکھنا چاہیے؟
جب کسی شیخ سے تعلق قائم کرو تو سب سے پہلا کام یہ کرو کہ اﷲ کی محبت، اﷲ کا       خو ف اور تقویٰ سیکھو ورنہ کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ کے حکم میں تمہا را    کُوۡنُوۡا بالکل بے کار       ہو جا ئے گا۔ مقصدِ صحبتِ اہل اﷲ تقویٰ اور تقویٰ پر استقامت ہے۔ اگر کبھی تقویٰ ہو اور کبھی لقوہ ہو تو یہ استقامت نہیں ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا نازل فرمایا، معلوم ہوا کہ استقامت مطلوب ہے۔
مال خرچ کرنے کے فضائل
ایک بڑ ھیا نے سوت کات کر دھا گہ بناکر تھو ڑے سے پیسے کما ئے اور حضرت        یو سف علیہ السلام کو خر یدنے مصر کے با زار کی طرف چل دی۔ را ستے میں اس سے کسی نے         پو چھا کہ اے بڑھیا! کہاں جا رہی ہو؟ اس نے جواب دیا کہ میں حضرت یو سف علیہ السلام کو خریدنے جا رہی ہوں۔ اس نے پو چھا کہ تیرے پاس کتنے پیسے ہیں؟ بڑھیا نے کہا کہ دس بارہ آنے ہیں۔ اس نے کہا کہ اتنے پیسوں میں یوسف علیہ السلام نہیں ملیں گے۔ وہ بہت قیمتی ہیں۔ بڑھیا نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ یو سف علیہ السلام ان تھوڑے پیسوں میں نہیں ملیں گے لیکن ان کے خر یداروں کے رجسٹر میں میرا بھی نام آجائے گا۔ اس بات کو مولانا جلال الدین رومی نے اس طرح بیان فرمایا    ؎
ہمینم  بس  کہ  داند   ماہ  رویم
کہ من  نیز  از خریدارانِ اویم
لہٰذا جو مولوی چندہ لیتا ہے تو اس کو چاہیے کہ کبھی کبھار خود بھی چندہ دے دیا کرے، چاہے ایک دو روپیہ ہی دے دے، دینے والوں میں تمہا را نام لکھا جائے گا۔ ہمیشہ لینے کی عا دت ٹھیک نہیں ہے۔ یہ بات میرے شیخ نے جامعہ اشر فیہ لا ہور میں فرمائی تھی کہ علماء کو بھی اپنے جامعہ میں جہاں وہ پڑ ھا رہے ہیں چندہ دینا چاہیے تاکہ دینے کی بھی عا دت رہے کیوں کہ انفاق        فی سبیل اﷲ کا تزکیۂ نفس کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرما رہے ہیں:
Flag Counter