Deobandi Books

عاشقان حق کی خصوصیات

ہم نوٹ :

21 - 34
کوئی بھی حضرت اور صوفی کہنے والا نہیں ملے گا، ایک وقت کی رو ٹی تک کو کوئی نہیں پوچھے گا۔ اﷲ تعالیٰ کے قانون کو توڑ کر دل کو خوش کرنا یہ شریف اور لائق اور اﷲ کے پیاروں کا مشغلہ نہیں ہے، یہ غذائے فاسقاں ہے۔ غذائے او لیاء یہ ہے کہ وہ اپنے دل کی حرام             آ رزوؤں کا خون کرتے ہیں اور خونِ آرزو کے دریا کو عبور کرکے اپنے مولیٰ کو پا جاتے ہیں    ؎
عارفاں   زا    نند   ہر   دم    آمِنوں 
یعنی عا رفین جو اﷲ کو پہچاننے والے ہیں ہر وقت امن اور سکون میں رہتے ہیں اور جولو گ گناہ کی لذت لینے والے ہیں ان کے چہرے پر لعنت ہوتی ہے، دل میں سخت بے کیفی اور گھبراہٹ اور پریشانی ہوتی ہے۔گناہ کرنے والے نالائقوں سے دین کا کام بھی چھین لیا جاتا ہے۔ یہ تو ان کا کرم ہے کہ توبہ کو قبول کرلیتے ہیں جس کے نتیجے میں دوبارہ دین کی خدمت کی توفیق دے دیتے ہیں مگر ایسے کریم مالک کی بار با رنا فرمانی کرنا نالائقی کی بات ہے۔ جتنا کریم ابا ہو اتنا ہی زیادہ اس کی فرماں بر دا ری کرو۔ علامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ نے تفسیر روح المعانی میںذَکَرُوا اللہَ کی پانچ تفسیریں بیان فرمائی ہیں۔
اﷲ تعالیٰ کی عظمت و وعید کو یاد کرنا بھی ذکر ہے
گناہ کے بعد جب شہوت کی گر می اُتر گئی، عقل میں سلا متی آ گئی اور عقل ٹھکانے لگ گئی کیوں کہ شہوت کی آ بادی سے عقل بر باد ہو رہی تھی۔ شرابِ شہوت کا نشہ اترنے کے بعد ہو ش آ یا کہ میں نے بہت بڑی غلطی کی اور اپنے پالنے والے مولیٰ کو نا را ض کر دیا۔ صالحین کے لباس میں اور دا ڑھی رکھنے کی حالت میں بدنظری کر لی، اب اﷲ کو یا د کر تے ہیں کیوں کہ شہوت کی آ گ میں اﷲ کو بھول گئے تھے، گناہ کے بعد سخت ندامت ہوئی اور اب اﷲ کو یاد کررہے ہیں۔ 
ذَکَرُوااللہَ کی پہلی تفسیر علامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ نے یہ فرمائی کہذَکَرُوْا عَظْمَۃَ اللہِ وَوَعِیْدَہٗ یعنی اﷲ تعالیٰ کی عظمت کو یا د کرتے ہیں کہ کتنے بڑےصاحبِ قدرت    مالک کو ہم نے اپنی حما قت،گدھے پن، کمینہ پن، بے غیرتی، بے حیائی اور غیر شریفانہ حرکتوں
Flag Counter