Deobandi Books

نگاہ نبوت میں محبت کا مقام

ہم نوٹ :

9 - 42
نے جو جواب دیا وہ مولانا شاہ محمد احمد صاحب نے مجھ کو سنایا، ان دونوں نے یہ کہا کہ سید احمد شہیداور مولانا اسماعیل شہید ان دو بزرگوں کے ہاتھوں پر جب سے ہم بیعت ہوئے اور پردہ کے ساتھ ان کی نصیحتیں سنی گویا ان کی صحبتیں ملی اور ان کنکریوں پر سونے کی تکلیف اٹھانے سے اور مجاہدین کے گھوڑوں کے لیے رات بھر چکی چلانے سے، ان دونوں بزرگوں کی دعاؤں کے صدقے میں ہم کو ایسا ایمان اور یقین عطا ہوا ہے کہ اگر ہمارا ایمان ہمارے قلب سے نکال کر بالاکوٹ کے ان پہاڑوں پر رکھ دیا جائے تو یہ ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے اور برداشت نہیں کرسکیں گے۔
گناہ چھوڑنے کا مجاہدہ اصل مجاہدہ ہے 
آہ! اﷲ ایسے نہیں ملتا۔ مجاہدے سے ملتا ہے، تکلیف اٹھانے سے ملتا ہے۔ جو ظالم ذکر کے مزے سے مست رہے، لیکن جہاں عورتیں سامنے آگئیں اب وہاں فیل ہوگیا اور اﷲ سے دور ہوگیا،کیوں کہ حرام لذت کے مقابلے میں وہ اﷲ کو ترجیح نہیں دے رہا ہے، اپنے نفس کو آگے بڑھا رہا ہے۔ آپ سے میں پوچھتا ہوں کیا یہ شرافتِ محبت ہے کہ رات کو تہجد پڑھی، اﷲ سے روئے، لیکن جب گناہ کا موقع آیا تو وہاں خدا یاد نہیں رہا، اس لیے عرض کرتا ہوں کہ گناہ چھوڑنے کا مجاہدہ اصل مجاہدہ ہے یعنی اپنی آنکھوں کو نامحرموں سے بچانا، جھوٹ سے بچنا ہر نافرمانی سے بچنا،غرض جتنی چیزیں شریعت کے خلاف اس وقت ری یونین کے معاشرہ میں ہیں، ان میں خاص کر عورتوں کا بے پردہ گھومنا بھی شامل ہے۔ 
پردہ مرد و عورت دونوں پرواجب ہے
حضرت عبداﷲا بن امِ مکتوم نابینا صحابی جب آئے تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی وہاں دو بیویاں حضرت میمونہ اور حضرت اُمِّ سلمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہما موجود تھیں۔ آپ      صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:اِحْتَجِبَا اے میری بیویو! پردہ کرلو۔تو ہماری ان دونوں ماؤں نے، سرورِ عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی دونوں بیویوں نےعرض کیا:اَلَیْسَ ھُوَ اَعْمٰی لَایُبْصِرُنَا وَلَا یَعْرِفُنَا کیا عبداﷲ ابنِ ام مکتوم نابینا نہیں ہیں؟ وہ ہم کو کیسے دیکھیں گے؟ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter