Deobandi Books

نگاہ نبوت میں محبت کا مقام

ہم نوٹ :

15 - 42
اوراس بستی والوں کے دلوں میں ہماری محبت ڈال دے،مگر ہمارے دِل میں محبت صرف صالحین کی آئے، ایسا نہ ہو کہ یہودی اور عیسائیوں کی محبت آجائے۔وَ حَبِّبْ صَالِحِیْ اَہْلِہَا اِلَیْنَا اس بستی کے جو صالحین ہیں ان کی ہمیں محبت نصیب فرما۔ یہ مضمون دلالت کرتا ہے کہ یہ نبی کا مضمون ہے ،غیر نبی ایسی دعا مانگ سکتا ہے؟ وہ تو کہے گا کہ سب کے دل میں میری محبت اور میرے دل میں سب کی محبت ہو،لیکن اﷲکے نبی نے یہ دعا مانگی کہ اس بستی والے صالح ہوں یا غیر صالح سب کے دل میں ہماری محبت ڈال دے، تاکہ وہ ہم سے قریب ہوجائیں اور وہ ہم سے دین سیکھیں اور غیروں کے دل میں بھی جب ہماری محبت ہوگی تو ان کے شر سےمحفوظ رہیں گے، لیکن ہمارے دل میں صرف صالحین کی محبت ہو، کیوں کہ غیروں کی محبت اﷲ سے دور کرتی ہے۔ اور اہل اﷲ کی محبت سے اہل اﷲ کے قلب کاایمان و یقین ان کے پاس بیٹھنے والوں کو آہستہ آہستہ مل جاتا ہے۔ مجھے اپنا ایک بہت پراناشعر یاد آیا ؎ 
وہ  دل  جو  تیری  خاطر  فریاد  کررہا  ہے
اجڑے  ہوئے  دلوں  کو  آباد  کررہا   ہے
اچھی اور بُری صحبت کے اثرات
بظاہر اہل اﷲ کے ہاتھوں میں تسبیح نہیں، زبان بھی حرکت میں نہیں، مگر اُن کا قلب ہر وقت اﷲ تعالیٰ کے ساتھ رہتا ہے، ہر وقت ان کا دل اﷲ تعالیٰ کی یاد میں مشغول رہتا ہے  بیٹھ کر دیکھ لو۔ جتنے بھی اولیاء اﷲ ہیں آپ تاریخ دیکھیں گے تو کسی نہ کسی کی صحبت میں رہے ہوں گے۔ خالی کتاب پڑھ لینے سے کوئی ولی اﷲ نہیں ہوجاتا۔ جن کو کتب بینی تو ملی لیکن قطب بینی نہ ملی، ان کی عقل میں وہ نورِ ایمان و یقین نہیں ہوتا جو انہیں جاہ اور باہ کے ہاتھوں بکنے سے روک سکے، وہ بکنے والے ہوجاتے ہیں، بکاؤ مال ہوجاتے ہیں ، کہیں جاہ سے مار کھا گئے، کہیں باہ سے مار کھا گئے، کہیں غصے کے فتنے میں مبتلا ہوگئے۔ اس لیے عرض کرتا ہوں کہ صحبتِ اہل اﷲ     اﷲ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ۔
کل جو مضمون میں نے بیان کیا تھا اس میں بھی صحبت کی اہمیت تھی کہ غیروں کی صحبت سے بچو۔ کل جو لوگ مجلس میں تھے انہوں نے بہت مزے لیے، اس لیے میں نے سوچا
Flag Counter