Deobandi Books

نگاہ نبوت میں محبت کا مقام

ہم نوٹ :

6 - 42
نگاہِ نبوتصلی اللہ علیہ وسلم  میں محبت کا مقام
اَلْحَمْدُلِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی،  اَمَّا بَعْدُ
فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَصحبتِ اہل اﷲ کی اہمیت 
اﷲ تعالیٰ اپنے اولیاء اور دوستوں کو جو تعلق عطا فرماتے ہیں وہ تعلقِ خاص موقوف ہے صحبت پر۔ کوئی کتنا ہی علامہ اور قابل ہو، لیکن اگر اس کو اہل اﷲ کی صحبت نہ ملے تو اہل اﷲ نہیں ہوسکتا۔ علم کے باوجود کہیں نہ کہیں نفس کی شرارت داخل ہوجائے گی، اس لیے دین کو اﷲ تعالیٰ نے صحبت پر موقوف رکھا ہے۔ ایک لاکھ امام ابو حنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ اور ایک لاکھ امام بخاری رحمۃ اﷲ علیہ جیسے بھی پیدا ہوجائیں، لیکن قیامت تک صحابی نہیں ہوسکتے، اس لیے کہ سیدالانبیاء صلی اﷲ علیہ وسلم کی نبوت کا آفتاب اور بلب جتنے کروڑ ملین پاور کا تھا، اب اس پاور کا کوئی بلب دنیا میں قیامت تک نہیں مل سکتا، لہٰذا اب کوئی صحابی نہیں ہوسکتا۔ اس لیے ہمارے اکابر کا یہ جو سلسلہ ہے کہ مختلف شہروں میں اور ملکوں میں جانا، کچھ دن وہاں قیام کرنا مجلسیں کرنا یہ حقیقت میں اسی صحبت پر عمل ہے۔
عورتوں کے لیے معیتِ صادقین کا طریقہ 
اسی بہانے سے مستورات کو پردوں سے آواز تو پہنچتی ہے،یہ بھی ایک قسم کی
_____________________________________________
1؎   التوبۃ :119
Flag Counter