Deobandi Books

نگاہ نبوت میں محبت کا مقام

ہم نوٹ :

10 - 42
اَفَعَمْیَاوَانِ اَنْتُمَا اَلَسْتُمَا تُبْصِرَانِہٖکیا تم دونوں بھی نہیں دیکھتی ہو؟ کیا تم بھی اندھی ہو؟ کیا تم دونوں بھی نابینا ہو؟ جب اﷲ نے اپنے معصوم پیغمبر کی پاکیزہ بیویوں کو حضرت عبداﷲ ابن ام مکتوم جیسے صحابی سے پردہ کرایا،تو ہم جیسے ناپاکوں کا کیا منہ ہے کہ تقدس کا دعویٰ کریں؟ پردہ دونوں طرف سے واجب ہے۔ نہ مسلمان مرد عورت کو دیکھے، نہ مسلمان عورتیں مردوں کو دیکھیں۔اسی لیے ٹیلی ویژن حرام ہے کہ ٹیلی ویژن پر ایک مرد خبریں سنارہا ہے اور عورتیں بیٹھی دیکھ رہی ہیں اور نامحرم عورتوں کو مرد دیکھ رہے ہیں۔ ادھر حاجی صاحب بیٹھے ہوئے ہیں ادھرحجّن صاحبہ بیٹھی تسبیح لیے پڑھ رہی ہیں اور غیر محرم مردوں کو دیکھ رہی ہیں اور حاجی صاحب بھی ہر سال حج کرکے ٹیلی ویژن پر خواتین سے خبریں سن رہے ہیں۔ کان ہی سے نہیں آنکھوں سے بھی سنتے ہیں۔ جو شخص     ٹیلی ویژن پر خبر سنتا ہے وہ کان سے بھی سنتا ہے، آنکھ سے بھی سنتا ہے، یعنی آنکھ سے دیکھتا رہتا ہے کہ یہ عورت کیسے مٹک مٹک کر خبر سنا رہی ہے، کیا لچک ہے، کیا الفاظ کو چباچبا کر بیان کرتی ہے؟یہ مشق کرتی ہیں کہ ایسا بولو کہ مرد پاگل ہوجائیں جبکہ حکم ہے:
فَلَا تَخۡضَعۡنَ بِالۡقَوۡلِ فَیَطۡمَعَ  الَّذِیۡ  فِیۡ قَلۡبِہٖ مَرَضٌیعنی اپنی فطری نرم آواز کو بھاری کرکے بولو، ورنہ جن کے دل میں مرض ہے وہ طمع کریں گے، لالچ کریں گے، گناہ کے خیالات شروع ہوجائیں گے۔ خیر القرون کا زمانہ ہے، سید الانبیاء     صلی اﷲ علیہ وسلم موجود ہیں، قرآن کا نزول ہورہا ہے، جبرئیل علیہ السلام کی آمدو رفت ہورہی ہے، صحابہ جیسی مبارک ہستیوں سے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: اے علی! اگر اچانک نظر پڑجائے تو معاف ہے، لیکن خبردار! دوسری نظر مت ڈالنا:
 لَا تُتْبِعِ النَّظْرَۃَ النَّظْرَۃَ فَاِنَّ لَکَ الْاُوْلٰی وَلَیْسَتْ لَکَ الْاٰخِرَۃُپہلی نظر معاف ہے کیوں کہ اچانک ہے، لیکن دوسری نظر حرام ہے۔ آج کل کی عورتیں اور مرد
_____________________________________________
2؎   سنن ابی داؤد :223/1، باب فی قولہ عز و جل: و قل للمؤمنات یغضضن من ابصارھن،ایج ایم سعیدالاحزاب : 32سنن ابی داؤد:292/1،باب ما یؤمر بہ من غض البصر،ایج ایم سعید
Flag Counter