Deobandi Books

یا ارحم الراحمین ۔ مولائے رحمۃ للعلمین

ہم نوٹ :

26 - 34
ارحم الراحمین کی عظمتِ شان کے عجیب عارفانہ نکات
اور مخلوق میں چوں کہ تأثر و انفعال ہے، اس لیے اس پر جب اس کی کسی صفت کا غلبہ ہوجاتا ہے تو دوسری صفت میں منتقل ہونے میں دیر لگتی ہے جیسے کسی پر غصہ چڑھ گیا تو اب رحم و کرم کی صفت میں منتقل ہونے میں اس صاحبِ غضب کو کچھ تاخیر ہوگی، کچھ وقت لگے گا کیوں کہ خون گرم ہوگیا، گردن کی رگیں پھول گئیں، آنکھیں سرخ ہوگئیں، تو اب صفتِ غضب سے صفتِ عفو میں آنے میں کچھ دیر لگے گی لیکن اللہ تعالیٰ کی شان سن لو کہ جس لمحہ اور جس سیکنڈ میں اگر اللہ تعالیٰ غضب اور اظہارِ قدرتِ عذاب کا ارادہ کرلیں تو اسی لمحہ اور سیکنڈ میں اللہ اظہارِ قدرتِ عذاب کو اظہارِ کرم و عفو میں منتقل کرنے پر قادر ہے۔ ان کی  صفتِ غضب و انتقام کو صفتِ عفو و کرم میں تبدیل ہونے میں ایک لمحہ کی تاخیر نہیں ہوسکتی کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی ذات تأثر و انفعال سے پاک ہے، وہ فاعل تو ہے منفعل نہیں ہوسکتا، وہ مؤثر ہے متأثر نہیں ہوسکتا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا سکھاکر ہمارا بیڑا پار کردیا کہ میرا اُمتی اگر یہ دعا پڑھ لے تو حق تعالیٰ کی صفتِ تعذیب اور صفتِ غضب سیکنڈوں میں نہیں اس سے بھی زیادہ جلدی اور تیزی سے صفتِ عفو و کرم میں تبدیل ہوجائے گی کیوں کہ سیکنڈ ہمارا بنایا ہوا ہے اللہ تعالیٰ سیکنڈ سے بھی بے نیاز ہے، وہ سیکنڈ سے بھی زیادہ تیز کام کرسکتا ہے جس کا احاطہ اعدادو شمار نہیں کرسکتے۔ پس آپ عذاب دینے کی قدرت کو عذاب نہ دینے کی قدرت میں تبدیل کرکے ہمارا بیڑا پارکر دیجیے اور یہ ہم آپ سے بحق رابطہ مانگتے ہیں کہ آپ مولائے  رحمۃ للعالمین ہیں اور اس نبی رحمت کی یہ شان ہے جنہوں نے اپنے خون کے پیاسوں کو معاف فرمادیا تو آپ کی شانِ ارحم الراحمین کا کیا عالم ہوگا۔ پس اپنی رحمت کے صدقے میں آپ اپنے غضب اور عذاب دینے کی قدرت کو عذاب نہ دینے کی قدرت میں تبدیل فرمادیجیے، کیوں کہ جتنی قدرت عذاب دینے کی آپ کو ہے اتنی ہی قدرت عذاب نہ دینے کی بھی ہے، دونوں میں ذرا بھی فرق نہیں ہوسکتا۔
حق تعالیٰ کی شانِ رحمت شانِ غضب سے زیادہ ہے
بلکہ ایک بات مزید یہ ہے کہ عذاب دینے کی جتنی قدرت آپ کو ہے عذاب نہ
Flag Counter