Deobandi Books

یا ارحم الراحمین ۔ مولائے رحمۃ للعلمین

ہم نوٹ :

8 - 34
مت بیٹھو، ہیرؤنچیوں میں مت بیٹھو، حیا کے خلاف کوئی کام مت کرو اور باپ اتنا دردِ دل رکھتا ہے کہ رو بھی رہا ہے تو وہ ظالم بیٹا ہے جو اپنے باپ کی اشکباریوں کو رائیگاں کرتا ہے۔ ایسے ہی وہ مرید بھی ظالم ہے جو اپنے شیخ کے دردِدل کو نہیں سمجھتا کہ میرا شیخ مجھ سے کیا چاہتا ہے۔       اگر شرافت نہیں ہوگی تو شرمثبت آفت ہوگی حالاں کہ مرید کا مقام تو یہ ہے کہ؎
جان  تم  پر  نثار  کرتا  ہوں
میں  نہیں جانتا  وفا  کیا  ہے
لیکن یہاں جان کیا! ایک معمولی آرزو،ایک خبیث حرکت بھی چھوڑنے کی آج ہمت نہیں ہے،یہ وفاداری ہے؟
رہتے ہیں ساتھ ساتھ مگر ساتھ نہیں ہے
دامن پہ گریباں پہ بھی تو ہاتھ نہیں  ہے
حضراتِ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے آپ صلی اللہ تعالیٰ وعلیہ وسلم نے پوچھا کہ تم لوگ لمبے لمبے کُرتے پہنتے ہو اور یہاں عرب میں کانٹوں کے درخت بہت ہیں تو کیسے چلوگے؟ کہا: ہم دامن کو سمیٹ کر چلیں گے۔ یہ دنیا کانٹوں کی جگہ ہے، یہاں جو دامن کو نہیں بچائے گا تو اُس کی شرم و حیا کا دامن چاک چاک ہوجائے گا لہٰذا اللہ کے نام پر اب میں پھر کہتا ہوں۔ یاد رکھو! اِتَّقُوْا غَضَبَ الْحَلِیْمِ حلیم کے غضب سے بچو۔جو بہت زیادہ برداشت کرتا ہو، جس کے اندر حلم ہو۔ اُس کے غصے سے بچو ورنہ جب اُس کا غصہ نافذ ہوگا تو پھر اکٹھا ہی پتہّ صاف کردیتا ہے اور پھر قیامت تک صورت بھی نہیں دیکھتا، لہٰذا حلیم شیخ کے غضب سے بچو۔
روحانیت کے معنیٰ
دردِدل سے کہتا ہوں کہ ساری زندگی کو اللہ تعالیٰ پر فدا کرنے کا، جانبازی کا ارادہ کرلو کہ ایک لمحہ،ایک پلک جھپکانے بھر کو بھی ہم حرام لذت حاصل نہیں کریں گے۔ پھر روحانیت عطا ہوگی،اور روحانیت کے معنیٰ کیا ہیں کہ پورا جسم روح کے تابع ہو، روح کا غلبہ ہو، جسم اورنفس کے گھوڑے کی لگام روح کے پنجے میں ہو تب سمجھو کہ اب اس کو روحانیت عطا
Flag Counter