Deobandi Books

یا ارحم الراحمین ۔ مولائے رحمۃ للعلمین

ہم نوٹ :

12 - 34
ہیں۔ یعنی نمبر دو مرید ہیں۔ گناہ چھوڑنے کا ارادہ ہی نہیں ہوتا آپ کا۔ ذرا ارادہ کرکے دیکھیے پھر دیکھیے کیا ہوتا ہے؎
شیخ  پینے  کا   ارادہ   تو   کریں
حوضِ کوثر سے منگالی جائے گی
اپنے کو مرید کہتے ہو حالاں کہ مرید نہیں ہو۔ مرید کے معنیٰ یہ ہیں کہ ارادہ کرلے کہ اللہ تعالیٰ کو ناراض نہیں کرنا ہے، حسینو ں کو نہیں دیکھنا ہے، ان سے حرام تعلق نہیں رکھنا ہے، ڈش انٹینا نہیں دیکھنا ہے، وی سی آر نہیں دیکھنا ہے،ناجائز اور خلافِ شرع مجلس اور شادی بیاہ میں شریک نہیں ہونا ہے؎
سارا  جہاں  خلاف  ہو  پروا  نہ   چاہیے
پیشِ  نظر  تو    مرضی   جانانہ   چاہیے
اب اس نظر سے جانچ کے تُو کر یہ فیصلہ
کیا  کیا  تو  کرنا چاہیے کیا  کیا  نہ  چاہیے
مخلوق کیا چیز ہے، کیا بیچتی ہے مخلوق جس سے ڈرتے ہو۔ کوئی بیوی سے ڈرا ہوا ہے، کوئی دفتر سے ڈرا ہوا ہے، کوئی افسر سے ڈرا ہوا ہے، کیا یہ زندگی ہے؟ قابلِ ننگ ہے،قابلِ شرم ہے ایسی زندگی۔
روح کی زبردست طاقت
اس روح میں اللہ تعالیٰ نے زبردست صلاحیت رکھی ہے، اتنی طاقت رکھی ہے کہ مولانا جلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ اولیاء اللہ کا ایک طبقہ ابدال کا ہے جو اگر چاہیں تو کراچی سے ایک قدم میں ملک شام جاسکتے ہیں اور کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا اور اُن کو بھی پتا دینے کی اجازت نہیں ہوتی، ابدال کو اجازت نہیں کہ بتادے کہ آج ایک قدم میں ہم ملک شام گئے تھے ورنہ اُن کی ابدالیت چھین لی جائے گی اور دال بنادیے جائیں گے بجائے گوشت کے۔تو میں عرض کررہا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے روح میں وہ صلاحیت رکھی ہے کہ   ؎
پرِ   ابدالاں   چوں   پر ِ  جبرئیل
Flag Counter