Deobandi Books

یا ارحم الراحمین ۔ مولائے رحمۃ للعلمین

ہم نوٹ :

14 - 34
اللہ سو برس کے کافر کو فخر اولیاء بنانے پر قادر ہے۔ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کو پھر طَیُّ الْاَرْضْ ہوا اور یہ ظالم خادم بھی جو لومڑی کی طرح چھپا ہوا تھا، وہاں پہنچ گیا۔ شیخ نے اس راہب کو ڈانٹ کر کہا کہ ذوالنار توڑ دو،اب تم کو ذوالنور ہونا ہے، اب نار سے نور ہونا ہے اور کلمہ پڑھو۔ بنا بنایا کھیل تھا؎
حسن  کا  انتظام  ہوتا   ہے
عشق کا یوں ہی نام ہوتا ہے
حکیم الامت جیسا ثقہ راوی اپنے وعظ میں فرماتا ہے کہ فوراً اُس عیسائی نے کلمہ پڑھا اور مسلمان ہوگیا اور پھر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اے قدیم کافر اور جدید مؤمن! تجھ کو اللہ تعالیٰ نے ابدال بنایا ہے، فلاں شہر میں جا اور ابدال کی کرسی پر بیٹھ جا۔ سو سال کے کافر کو مؤمن بناکر کیا مقام دیا ؎
بہت ابھاگن مرگئیں جگت جگت بورائے
پیو  جو   کا  چاہے  سوتت   لیے   جگائے
یہ ہندی شعر ہے یعنی کتنے بدنصیب لوگ پاگل کی طرح مرگئے اور کامیاب نہ ہوئے اور اللہ جس کو چاہے تو سوتے ہوئے کو جگادیتا ہے۔
اہل اللہ کا اصلی کمال استقامت علی الدین ہے
خیر ابدال تو سب کو نظر نہیں آتے مگر کم سے کم جو چیز سب کو نظر آتی ہے وہ اُن کی استقامت ہے کہ وہ اللہ کے دین پر کس طرح جان دیتے ہیں۔اُن کی روحانیت کی یہی دلیل ہے کہ وہ سلطنت سے نہیں بکتے، لیلاؤں سے فروخت نہیں ہوتے، سورج و چاند کی روشنی سے نہیں بکتے،وزارت کی کرسیوں سے نہیں بکتے، وہ ڈالر اور پونڈ سےمرعوب ہوکر پوں پوں نہیں کرتے۔ اللہ والے بہت بڑی نعمت ہیں دوستو! یہ بات سنانے والا بھی ایک دن تم کو نہیں ملے گا۔ اتنےعظیم مولیٰ کو چھوڑ کر تم کہاں پیشاب پاخانے کے مقامات میں عبور کرنے کی کوشش کرتے ہو۔ اپنی زندگی کو مت ضایع کرو۔ گناہ کرنا اپنی زندگی کو ضایع کرنا ہے اور    
Flag Counter