Deobandi Books

یا ارحم الراحمین ۔ مولائے رحمۃ للعلمین

ہم نوٹ :

11 - 34
یہ مخلوق کی ہیبت نہیں تھی، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جان میں جو اللہ تعالیٰ کی ذات متجلی تھی، نسبت مع اللہ کی جو عظیم دولت تھی اُس کا اثر چہرے پر تھا۔
خونِ آرزو کا انعامِ عظیم
آہ دوستو! کیوں زندگی ضایع کرتے ہو، زندگی کو ضایع کرنا  نادانوں کا کام ہے۔ لُوٹ لو، یہ عالم لُوٹ کا ہے۔ ہر گناہ کے تقاضے کو پامال کرکے دریائے خونِ آرزو سے عبور کرکے عظیم الشان مولیٰ کے پاس پہنچوگے جہاں امن ہی امن ہے، چین ہی چین ہے ؎
عارفاں  زا  نند  ہر  دم    آمنوں
کہ گزر کردند  از  دریائے  خوں
عارفین ہر وقت امن میں ہیں، اللہ کے پہچاننے والے ہر وقت امن میں ہیں۔ کیوں؟ اس لیے کہ وہ دریائے خون سے عبور کرتے ہیں، اپنے خونِ آرزو کے دریا کو عبور کرکے وہ اپنے مولیٰ کو پاتے ہیں۔ دوستو! اختر آپ کے سینو ںمیں مرسڈیز کا انجن ڈالنا چاہتا ہے اور آپ ہیں کہ اپنی فوکس ویگن کی فوکس اور لومڑیت سے آگے بڑھنے کے لیے تیار نہیں۔ لندن کے ایک ڈاکٹر نے ڈاکٹر جسٹس تنزیل الرحمٰن کے سینے کا آپریشن کرکے اُن کے قلب سے ایک خستہ رگ نکال دی اور اُن کی ٹانگ سے ایک مضبوط بڑی شریان نکال کر قلب میں ڈال دی اور بعد میں اس نے کہا کہ میں نے آپ کے فوکس ویگن میں مرسڈیز کا انجن ڈال دیا ہے۔ اب جتنا کام کرتے تھے اُس سے ڈیوڑھا کام کریں گے اور انہوں نے میرے اسی حجرے میں آکے بتایا کہ واقعی اب میں ڈیوڑھا کام کرتا ہوں۔ دنیاوی ڈاکٹر تو آپ کے سینے کو پھاڑ کر آپ کے قلب کی خستہ، افسردہ اور مُردہ شریان کو تبدیل کرسکتا ہے تو کیا اللہ والوں اور اللہ والوں کے غلاموں میں اللہ تعالیٰ نے یہ خاصیت نہیں رکھی ہے کہ وہ آپ کے قلب کی لومڑیت کو ختم کرکے شیرانیت کی رگ ڈال دیں!
اصلی مرید کون ہے؟
لیکن آہ! آپ ترکِ معصیت کا ارادہ نہیں کرتے،آپ مرید نہیں مریدوں کی نقل
Flag Counter