ہے بھئی! شکل کیسی اور گالیاں کیسی دے رہی ہے۔ دنیا والے تو صرف جسم کو سجانا جانتے ہیں، اللہ والوں کی زندگی کو اللہ تعالیٰ سلامت رکھے جو ہماری صورت اور سیرت دونوں سنوا ردیتے ہیں۔
توبہ کی برکات
اللہ والے یہ بھی بتاتے ہیں کہ روحانی حسن میں اگر کبھی نقص پیدا ہو جائے، یعنی اللہ تعالیٰ کی محبت کے حقوق میں اگر کبھی خطا ہو جائے تو تو بہ کرکے اللہ تعالیٰ سے دوبارہ رشتہ جوڑ لو، اس کا نام ایلفی ہے۔اگر گلاس ٹوٹ جائے، ایلفی لگادو تو دوبارہ جڑجاتا ہے، اسی طرح توبہ اللہ تعالیٰ کے راستے کی ایلفی ہے۔ تو بہ کی ایلفی کے ذریعے اللہ سے ہماری الفت قائم ہوجاتی ہے اور اللہ تعالیٰ ہمیں اپنا محبوب بنالیتا ہے۔ تو بہ کی برکت سے اللہ تعالیٰ ہمیں پیار کرتا ہے۔ اس کی دلیل بھی میں آپ حضرات کے سامنے پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک میں فرماتے ہیں:
اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ3؎
توبہ سے صرف خطا معاف نہیں ہوتی بلکہ اللہ تعالیٰ ہمیں پیار بھی دیتا ہے۔ توبہ ایسا کیمیکل، ایسی زبردست چیز ہے کہ اس کے سامنے ایلفی کیا چیز ہے؟ ایلفی میں تو پھر بھی نشان باقی رہ جاتا ہے۔ شیشہ ٹوٹ گیا، ایلفی لگا یا مگر اس کا تھوڑا سا اثر رہتا ہے، پتا چل جاتا ہے کہ یہ ایلفی سے جڑا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ تو بہ سے اپنی ذات کے ساتھ ایسا رشتہ جوڑتے ہیں کہ کوئی نشان نہیں رہتا، بلکہ اُن کا نشان، اُن کا نور چہرے پر آجاتا ہے اور توبہ کرنے والے کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ یاد آجاتا ہے، کیوں کہ توبہ کی برکت سے وہ اللہ والا ہوگیا اور اللہ والوں کی شان حدیثِ پاک میں وارد ہے:
اِذَارُأُوْاذُکِرَ اللہُ4؎
اُن کو دیکھنے سے اللہ یاد آتا ہے۔
اسی لیےخواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت اشعار میں بیان فرماتے ہیں ؎
_____________________________________________
3؎ البقرۃ :222
4؎ التشرف بمعرفۃ احادیث التصوف للشیخ التھانوی رحمہ اللہ تعالٰی: 317