دے دیتا ۔ سارے عالَم کا خالق بتاؤ کون ہے؟ سارے عالَم کی مرغیوں کا خالق ، سارے عالَم کے سیب اور انگور کا خالق ، ارے عالَم کی نعمتوں اور لذتوں کا خالق کون ہے؟ سارے عالَم کے حسینوں کا خالق کون ہے؟ اللہ ہے۔ جس دل میں وہ اللہ آتا ہے تو وہ دل سارے عالم سے مستغنی ہو جاتا ہے۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں:
وَلَیْسَ عَلَی اللہِ بِمُسْتَنْکِرٍ
اَنْ یَّجْمَعَ الْعَالَمَ فِیْ وَاحِدٍ
اللہ تعالیٰ کے لیے کچھ مشکل نہیں کہ اللہ اپنے کسی بندے ولی اور عاشق کے دل کے اندر ایک پورا عالَم جمع کردے۔ اللہ تعالیٰ پورے عالَم کا رس اُس دل میں گھول دیتا ہے، وہ اپنی چٹائی اور بوریوں پر جب اللہ اللہ کرتا ہے تو ایک سلطنت کا مزہ پاتا ہے؎
خدا کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہو کر
تو اپنا بوریا بھی پھر ہمیں تختِ سلیماں تھا
اللہ والوں کی لازوال سلطنت
ہم نے ایسے اولیاء اللہ کی زیارت کی ہے جنہوں نے دال روٹی اور چٹنی میں بریانی کا مزہ محسوس کیا اور اپنی چٹائی اور بوریوں پر سلطنت کا مزہ لیا ہے۔یہ لازوال سلطنت بلا الیکشن ملتی ہے،خدا کی رضا سے ملتی ہے، یہاں اپوزیشن کا کوئی وجو دنہیں ہوتا ، نفس وشیطان بھی یہاں کتے کی طرح دُم ہلاتے رہتے ہیں۔ جو سچے اللہ والے ہیں نفس وشیطان بھی اُن کے تابع دار اور غلام ہوجاتے ہیں۔ وہ اپنے نفس پر سوار رہتے ہیں، جدھر شریعت اجازت دے اُدھر آنکھ کھولتے ہیں، جدھر شریعت اجازت نہ دے مجال نہیں کہ اُدھر آنکھ کھل جائے۔ وہ اپنے جسم پر، اپنے نفس پر حتیٰ کہ شیطان پر بھی حکومت کرتے ہیں ببرکتِ حاکمِ اعلیٰ ۔ وہ اللہ تعالیٰ کو اپنے دل میں رکھتے ہیں ، اس لیے اُن کے حوصلوں کی مضبوطی کا عام دنیا دار تصور بھی نہیں کرسکتے۔ اب رہ گئی جنت، تو میں کہتا ہوں کہ جس نے اللہ تعالیٰ کو دنیا میں پالیا، صحبتِ اولیاء کی برکت سے، ذِکر اللہ اور تقویٰ کی پابندی سے اور اللہ تعالیٰ کو خوش کرنے میں اپنی جان