Deobandi Books

لذت قرب خدا

ہم نوٹ :

16 - 34
میں بھی جانبازی دِکھاتے ہیں، بے غیر تی او ر کمینہ پن سے اللہ کو ناراض نہیں کرتے، اپنی حرام لذتوں سے بچنے میں جان کی بازی لگادیتے ہیں۔ شیطان کتنا ہی کان میں کہہ دے کہ اِس شکل کو دیکھنے میں بہت مزہ آئے گا، وہ شیطان کو جواب دے دیتے ہیں؎
ہم  ایسی  لذتوں   کو   قابلِ    لعنت   سمجھتے   ہیں
کہ جن سے رب میرا اے دوستو  ناراض ہوتا  ہے
اللہ کے نام کی غیر فانی اورغیرمحدود لذّت
توا للہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے فرمایا کہ خوب سن لو تم دنیا میں کہیں چین نہیں پاؤ گے، اگر چہ ساری دنیا تم کو مل جائے۔ اور فرض کرلو کہ مل بھی جائے، مگر ناممکن ہے کہ تم ساری دنیا کو استعمال کرلو، سارے عالم کی مرغیاں تم اکٹھی کھاسکتے ہو؟ سارے عالم کے کباب اکٹھے کھاسکتے ہو؟ سارے عالم کی نہاری کھاسکتے ہو؟ سارے عالم کی لیلاؤں کو یوزکرسکتے ہو؟ تمہارا معدہ ، تمہارا دل ہم نے ایسا بنا یا ہے کہ سارے عالم کو سمیٹ نہیں سکتا، سارے عالم کی لذت کو ایک آن میں نہیں حاصل کرسکتا، بلکہ سو برس کی زندگی بھی دے دوں تو بھی تم سارے عالم کی نہ تو سیر کرسکتے ہو، نہ سارے عالم کی نعمتوں کو استعمال کرسکتے ہو۔ تم اپنے معدے میں اگردس مرغی ڈال لو توپیٹ میں درد شروع ہو جائے گا، لیکن اَلَا بِذِکْرِاللہِ تم اگر میرا نام محبت سے لینا سیکھ لو، بشرطیکہ گناہوں کا ملیریا اُتر جائے اور متلی اور زبان کی کڑواہٹ ختم ہوجائے، تب میرے نام کی مٹھاس تم کو محسوس ہوگی کہ اللہ تعالیٰ کتنا پیارا ہے۔ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے ، فرماتے ہیں؎
از  لبِ  یارم  شکر  را چہ  خبر
میرے اللہ کے نام کی مٹھاس کو یہ ظالم شکر کیا جانے کہ شکر مخلوق ہے، محدود ہے، فانی ہے، اللہ تعالیٰ کے نام کی مٹھاس غیر محدود ہے،غیر فانی ہے اور بے مثل ہے۔ دیکھو! اللہ والے ایسے ہوتے ہیں جن کو اللہ کے نام میں ایسی لذت ملتی ہے ، تب وہ کہتے ہیں کہ میرے اللہ کے نام کی مٹھاس کو شکر بھی نہیں جانتی     ؎
و از  رخش شمس و قمر را چہ خبر
Flag Counter