Deobandi Books

لذت قرب خدا

ہم نوٹ :

22 - 34
کی بازی لگادی ،اپنی حرام خوشیوں کو پاش پاش کر دیا، دل کو ریزہ ریزہ اور ٹکڑے ٹکڑے کردیا مگر اللہ کو ناراض نہیں کیا، تو وہ خالقِ جنت دل میں آجائے گا۔ اس وقت مجھے مفتی تقی عثمانی کا ایک شعر یاد آگیا جو انہوں نے خود سنایا جب میں پچھلے دنوں دارالعلوم گیا تھا؎
دردِ دل دے کر  مجھے  اُس نے  یہ ارشاد  کیا
ہم  اُسی گھر میں رہیں  گے  جسے   برباد  کیا
مولاناشاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس نے اپنے بُری خوشیوں کو ، حرام خوشیوں کو، خراب خوشیوں کو اللہ کے لیے تباہ کردیا، تو اس دلِ تباہ کو جو تجلی اللہ دیتا ہے دنیا میں اس کی مثال نہیں پاؤ گے؎
مے کدہ  میں  نہ  خانقاہ  میں  ہے 
جو   تجلی   دلِ    تباہ     میں    ہے
اب علمائے کرام کے غلام  اس اختر  کا شعر بھی سنیے؎
ہزار  خونِ  تمنا   ہزارہا   غم   سے
دلِ تباہ میں فرماں روائے عالم  ہے
میں کہتا ہوں کہ جس کو دنیا بڑی کوششوں سے مشقتوں سے  خون پسینے سے ملی، مگر تقسیم ہو کر ملی، دو مرغیاں کھالیں یازیادہ سے زیادہ تین مرغیاں کھالیں، دو چار سیب  کھالیے۔
چار شادیوں کے جواز کی اہم شرط
چارشادیاں کرلیں،مگر خواتین یہ سن کرلرزہ براندام ہوگئی ہوں گی کہ کہیں میرے شوہر یہ تقریرنہ سن رہے ہوں، تو یاد رکھو کہ عدل فرض ہے۔ چار شادی کرنا آسان نہیں ہے، اِس زمانے میں نہ اتنا تقویٰ ہے کہ عدل کرسکے ، نہ اتنی طاقت ہے کہ چاربیویوں کا حق ادا کرسکے۔ ایک ہی بیوی پردواخانہ کے سامنے معجون مغلظ مانگ رہے ہیں، اگر طاقت ہو تب بھی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ اِس شرط کے ساتھ دوسری شادی جائز ہے کہ عدل کرسکو اور یہ عدل کرنا بہت مشکل کا م ہے۔
Flag Counter